سندھ حکومت کا غیر ملکی جانوروں کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا منصوبہ
سندھ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں غیر ملکی جانوروں کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سندھ کے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے کراچی چڑیا گھر میں جانوروں کے تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں غیر ملکی جانوروں کی درآمد پر پابندی لگانے کے لیے واضح قوانین بنائے جائیں۔
یہ ہدایات ایک اجلاس میں دی گئیں جس میں قانون، جنگلات اور وائلڈ لائف کے سکریٹریز اور چیف وائلڈ لائف کنزرویٹر نے بھی حصہ لیا۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ غیر ملکی جانوروں کی خرید و فروخت اور ملکیت پر قابو پانا بہت ضروری ہے اور سائنسی یا تحقیقی مقاصد کے لیے خاص اجازت کے بغیر کوئی بھی غیر ملکی جانور درآمد نہ کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے سے موجود غیر ملکی جانوروں کا خیال رکھا جائے، ان کی رجسٹریشن ہو اور ان کی مسلسل نگرانی کی جائے۔
وائلڈ لائف کنزرویٹر جاوید مہر نے اجلاس میں بتایا کہ قوانین کے نفاذ میں کچھ کمی ہے، کچھ خلاف ورزیاں جاری ہیں اور کئی مقدمات ابھی بھی عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔
انہوں نے مخصوص قانونی معیار بھی بتائے، درخواست دینے والے کے پاس کم از کم 400 مربع گز جگہ ہونی چاہیے، جس کا نصف حصہ گھاس، درخت، مردہ لکڑی اور مصنوعی چٹان کے لیے مخصوص ہو، دو کمرے ہوں، فرش سبز رنگ کا ہو، پانی کی نکاسی کے لیے ہلکی ڈھلوان ہو، اور باہر کے صحن میں دو ڈین، ایک پارٹیشن اور پانی کا تالاب ہو جس کا پانی روزانہ تبدیل کیا جائے۔
جاوید مہر نے بتایا کہ کراچی چڑیا گھر ابھی ان معیاروں پر پورا نہیں اترتا۔
اجلاس میں یہ بھی سامنے آیا کہ 2020 سے سندھ کی عدالتوں میں 129 وائلڈ لائف سے متعلق مقدمات زیر التوا ہیں۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ ڈپارٹمنٹ ایک جامع رپورٹ تیار کرے اور وہ خود سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بات کریں گے تاکہ مقدمات کی جلد سماعت ہو اور حل نکلے۔
انہوں نے کہا کہ وائلڈ لائف قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ڈپارٹمنٹ براہِ راست ذمہ دار ہوگا۔
وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کو غیر ملکی جانوروں کی نسل بڑھنے سے روکنے، ماحول کا توازن برقرار رکھنے اور آبادی کنٹرول کرنے کی بھی ذمہ داری دی گئی ہے۔
چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ تمام غیر ملکی جانور رکھنے والے اپنے جانور ڈپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹر کریں، غیر قانونی یا غیر رجسٹرڈ جانور رکھنے پر سخت جرمانے اور قانونی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جلد وائلڈ لائف ماہرین، سول سوسائٹی کے نمائندے، تعلیمی ماہرین اور حکومتی اہلکاروں کے ساتھ اجلاس ہوگا تاکہ جانوروں کے تحفظ، غیر قانونی تجارت، رہائش کے نقصان اور خطرے میں پڑی انواع کے مسائل حل کیے جائیں۔
آصف حیدر شاہ نے کہا کہ جانوروں کی حفاظت، رہائش کا نقصان روکنا اور ان کے ساتھ انسانی سلوک یقینی بنانا سندھ حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ وائلڈ لائف قوانین کو صحیح طریقے سے نافذ کیا جائے تاکہ سندھ کی قدرتی وراثت آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رہے۔












لائیو ٹی وی