• KHI: Clear 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.4°C
  • KHI: Clear 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.4°C

ملازم پر تشدد کے مقدمے میں بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کے وارنٹ گرفتاری جاری

شائع November 16, 2025
موسیٰ مانیکا 11 کروڑ 30 لاکھ روپے کے کرپشن کیس میں بھی نامزد ملزم ہے۔ — فائل فوٹو: پاکپتن پولیس
موسیٰ مانیکا 11 کروڑ 30 لاکھ روپے کے کرپشن کیس میں بھی نامزد ملزم ہے۔ — فائل فوٹو: پاکپتن پولیس

سینئر سول جج مسعود احمد فریدی نے خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی کے چھوٹے بیٹے موسیٰ مانیکا کی عدالت میں بار بار غیرحاضری پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق موسیٰ مانیکا 17 جولائی 2025 کو پاکپتن کے پیر غنی علاقے میں اپنے گھر پر ایک معمولی تنازع کے دوران گھریلو ملازم پر تشدد کے کیس میں مرکزی ملزم ہیں۔

جج نے پاکپتن صدر پولیس کو یہ حکم دیا کہ وہ موسیٰ مانیکا کو گرفتار کرکے 19 نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

یہ مقدمہ صدر پولیس اسٹیشن میں اس وقت درج کیا گیا تھا، جب موسیٰ اس بات پر غضب ناک ہوگئے تھے کہ ان کے 18 سالہ ملازم علی بہادر نے ان کی اجازت کے بغیر ان کے کمرے سے چادریں اتار دیں تھیں۔

غصّے میں آکر موسیٰ نے مبینہ طور پر 30 بور پستول سے علی پر فائر کیا تھا، جو اس کی بائیں ٹانگ پر لگا تھا۔

گولی اس کی ٹانگ کو چیرتی ہوئی گزر گئی تھی، گواہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ موسیٰ نے اس کے بعد گھر کے دیگر ملازمین کو بھی دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے زخمی ملازم کی مدد کرنے کی کوشش کی تو انہیں بھی یہی انجام بھگتنا پڑے گا۔

بعد ازاں پولیس کو کال کی گئی، جس پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) جاوید اقبال چدھڑ اور صدر پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی تھی۔

اطلاعات کے مطابق ڈی پی او جاوید اقبال چدھڑ نے موسیٰ مانیکا کا سامنا کیا، انہیں حراست میں لیا اور واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کیا تھا۔

علی بہادر، جو چک عالم ہتائیکا کا رہائشی ہے، پچھلے 2 سال سے مانیکا خاندان کے گھر ملازم تھا، فائرنگ کے بعد ریسکیو 1122 نے اسے پاکپتن ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا تھا۔

علی کے والد، منظور کی مدعیت میں موسیٰ کے خلاف صدر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

موسیٰ مانیکا 11 کروڑ 30 لاکھ روپے کی کرپشن کیس میں بھی مرکزی ملزمان میں شامل ہیں، جس میں ان کے والد خاور مانیکا اور بھائی ابراہیم مانیکا بھی نامزد ہیں۔

ابراہیم کو مفرور قرار دیا جاچکا ہے، اور اطلاعات ہیں کہ وہ اسپین فرار ہوچکا ہے۔

یہ کیس گزشتہ 2 سال سے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ریجنل دفتر میں زیرِ تفتیش ہے۔

مانیکا فیملی کے ان 3 افراد کے علاوہ ایکسائز انسپکٹر اللہ نواز، پٹواری محمد اشرف اور اوقاف منیجر شفقّت کو بھی 23 اگست 2023 کو اس وقت کے اوکاڑہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے دائر کردہ ریفرنس میں نامزد کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025