• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

اے ڈی بی نے صاف توانائی کی ترسیل کے منصوبے کیلئے 33 کروڑ ڈالر قرض منظور کرلیا

شائع November 20, 2025
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق 290 کلومیٹر طویل نئی 500 کلو وولٹ کی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کی جائے گی — فائل فوٹو: اے ڈی بی/ویب سائٹ
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق 290 کلومیٹر طویل نئی 500 کلو وولٹ کی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کی جائے گی — فائل فوٹو: اے ڈی بی/ویب سائٹ

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے جمعرات کو پاکستان کے ’سیکنڈ پاور ٹرانسمیشن اسٹرینتھنگ پروجیکٹ‘ کے لیے مجموعی طور پر 33 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی منظوری دے دی۔

اے ڈی بی کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ حکومت کی ’سب سے ترجیحی سرمایہ کاری‘ میں سے ایک ہے، جس کا مقصد قومی ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو توسیع دینا اور کم لاگت قابلِ تجدید توانائی اور پن بجلی کو بڑے لوڈ مراکز تک پہنچانا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق منصوبے کے تحت تقریباً 290 کلومیٹر طویل نئی 500 کلو وولٹ کی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کی جائے گی، اس کے علاوہ اسلام آباد اور فیصل آباد کو سپلائی کرنے والے ’اہم گرڈ انفرااسٹرکچر‘ کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔

اے ڈی بی نے کہا کہ ’یہ سرمایہ کاری پاکستان کے شمال–جنوب پاور کوریڈور میں طویل عرصے سے موجود رکاوٹوں کو دور کرے گی، جس سے ملک کے شمال میں واقع پن بجلی گھروں سے 3 ہزار 200 میگاواٹ تک صاف توانائی کی ترسیل ممکن ہو سکے گی، اس سے درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہوگا، توانائی کے تحفظ میں بہتری آئے گی اور پاکستان کے لیے قابلِ استطاعت اور پائیدار توانائی مکس کی طرف منتقلی میں مدد ملے گی‘۔

اے ڈی بی کے مطابق یہ اقدام پاکستان کی وسیع تر پاور سیکٹر اصلاحات کی حمایت کرتا ہے، اور سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کی اصلاحات میں بھی کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ یہ نیشنل گرڈ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ (این جی سی) کی ادارہ جاتی، مالیاتی، عملیاتی اور گورننس سے متعلق بہتری کو مضبوط بناتا ہے، اور اسے ایک جدید گرڈ آپریٹر بننے کی راہ پر گامزن کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ این جی سی اس منصوبے کے نفاذ کی ذمہ دار ہوگی۔

پریس ریلیز کے مطابق، اے ڈی بی کے فنانسنگ پیکیج میں 28 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا قرض شامل ہے، جو بینک کے عام سرمایہ جاتی وسائل سے فراہم کیا جائے گا، جب کہ 4 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا رعایتی قرض بھی شامل ہے۔

یہ فنانسنگ این جی سی کو ٹرانسمیشن اثاثوں کی توسیع اور جدید کاری، ادارہ جاتی استعداد کار میں بہتری، مالیاتی نظم و ضبط میں مضبوطی، اور عوامی آگاہی و صنفی مساوات کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں مدد دے گی۔

پریس ریلیز میں اے ڈی بی کی پاکستان کے لیے کنٹری ڈائریکٹر ایما فین کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے ساتھ اے ڈی بی کی مضبوط شراکت داری اور صاف توانائی کی منتقلی اور انضمام کو تیز کرنے، اور ایک مضبوط اور پائیدار توانائی کے شعبے کے حصول کے لیے ہمارے باہمی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

بیان کے منصوبہ مطابق ٹرانسمیشن کی گنجائش بڑھا کر اور کم لاگت پن بجلی کی ترسیل کو ممکن بنا کر یہ منصوبہ توانائی کے مکس میں صاف توانائی تک رسائی بہتر بنانے، نظام کی لاگت کم کرنے اور پاکستان کی طویل مدتی اور پائیدار معاشی ترقی کی حمایت کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ سیکنڈ پاور ٹرانسمیشن اسٹرینتھنگ پروجیکٹ پاکستان کی نیشنل پاور پالیسی (2021)، وژن 2025، اور نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹری بیوشنز (2021) کے مطابق ہے، جو توانائی کے تحفظ، موسمیاتی لچک، قابلِ برداشت صاف توانائی اور پائیدار ترقی پر زور دیتی ہیں۔

بیان کے مطابق نیا انفرااسٹرکچر تکنیکی نقصانات کو بھی کم کرے گا، گرڈ کی قابلِ بھروسگی میں اضافہ کرے گا اور توانائی کے شعبے کی مالیاتی پائیداری کو مضبوط کرے گا۔

اے ڈی بی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ’پاکستان اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اصلاحات کو آگے بڑھانے، شعبے کی گورننس کو بہتر بنانے، اور زیادہ سبز اور زیادہ قابلِ بھروسہ بجلی تک رسائی کو وسعت دینے‘ کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025