پاکستان بار، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کر دی
2 سرکردہ وکلا تنظیموں نے حال ہی میں منظور ہونے والی 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے وفاقی آئینی عدالت (ایف سی سی) کے قیام کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک مشترکہ بیان میں پاکستان بار کونسل (پی بی سی) اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) نے اس امر کی توثیق کی کہ ایف سی سی کے قیام کا مطالبہ گزشتہ 2 دہائیوں سے کیا جا رہا تھا، جس میں تمام صوبوں کی برابری کی نمائندگی ہو تاکہ آئینی اور سیاسی معاملات کی سماعت ہو سکے، اور عام عوام کے مقدمات سپریم کورٹ آف پاکستان میں بروقت نمٹائے جا سکیں۔
یہ بیان پاکستان بار کونسل ( پی بی سی) کے نائب چیئرمین چوہدری طاہر نصراللہ وڑائچ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر ہارون الرشید کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کیا گیا۔
بیان کے مطابق ایف سی سی وفاق کو مضبوط کرے گی، اس میں کہا گیا کہ دونوں سرکردہ ادارے پورے عمل، بشمول ججوں کی تقرری، پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اپنے تحفظات اور شکایات دونوں اداروں کے جنرل ہاؤسز کے فیصلوں اور قراردادوں کے ذریعے ظاہر کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پی بی سی اور ایس سی بی اے ہمیشہ قانون کی حکمرانی، عدلیہ کی آزادی، اداروں کی بالادستی اور آئین کی پاسداری کے لیے کھڑے رہے ہیں۔
بیان میں قانونی برادری کے اندر بعض سیاسی گروہوں پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا، جن کا مقصد صرف اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنا اور اپنا سیاسی ایجنڈا آگے بڑھانے کے لیے وکلا میں انتشار اور تقسیم پیدا کرنا ہے۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ایسے گروہ اکثر ایسے بیانات جاری کرتے ہیں جن کا مقصد ملک کے جمہوری نظام کو سبوتاژ کرنا ہوتا ہے۔
بیان کے مطابق ہم ایسے غیر منتخب افراد کے بیانات کو سختی سے مسترد اور مذمت کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ان کی یہ بے سود کوشش جلد ہی غیر مؤثر ہو جائے گی۔
مزید وضاحت کی گئی کہ ہم، بطور منتخب نمائندگان یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پی بی سی اور ایس سی بی اے جو قانونی برادری کی اعلیٰ ترین تنظیمیں ہیں، قومی مسائل پر اداروں کی طرف سے بیانات جاری کرنے کی مجاز ہیں۔












لائیو ٹی وی