• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

قائمہ کمیٹی سینیٹ نے دریاؤں کے اطراف تمام تجاوزات 2 ماہ میں ختم کرنے کی مہلت دیدی

شائع November 24, 2025
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ اگر تجاوزات نہ ہٹائی گئیں تو یہ سنگین انتظامی غلطی تصور کی جائے گی۔ —فائل فوٹو: ڈان
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ اگر تجاوزات نہ ہٹائی گئیں تو یہ سنگین انتظامی غلطی تصور کی جائے گی۔ —فائل فوٹو: ڈان

سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے آبی وسائل نے دریاؤں کےاطراف تمام تجاوزات 2 ماہ میں ختم کرنے کی مہلت دے دی۔

سینیٹر شہادت اعوان کی زیر صدارت سینیٹ کی آبی وسائل کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں دریاؤں اور ندی نالوں پر قائم تجاوزات کے خاتمے پر بحث کی گئی، کمیٹی نے دریاؤں کےاطراف تمام تجاوزات 2ماہ میں ختم کرنے کی مہلت دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

چیئرمین سینیٹ کمیٹی شہادت اعوان نے کہا کہ دریاؤں پر تجاوزات سے متعلق رپورٹ مانگی تھی، جو کہ اب تک نہیں فراہم کی گئی، کمیٹی کی ہدایات پرعملدرآمد نہیں کیاجا رہا ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دریاؤں اور آبی گزرگاہوں پر 897 تجاوزات موجود ہیں، ہمیں نتائج چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے مون سون سے پہلے تجاوزات نہ ہٹائی گئیں تویہ مجرمانہ فعل ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ اگر تجاوزات نہ ہٹائی گئیں تو یہ سنگین انتظامی غلطی تصور کی جائے گی، آئندہ مون سون سے قبل تمام تجاوزات ہٹانا ضروری ہے، 2 ماہ میں تمام تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ فروری 2025 میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے راستے سے تجاوزات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیڈرل فلڈ کمیشن کو ایک ماہ میں یہ تجاوزات ختم کرانے کی ہدایت کی تھی۔

سینیٹر شہادت اعوان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا تھا، جس میں سیکریٹری آبی وسائل نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ ڈیم سیفٹی ایکٹ کا مسودہ تیار ہے، ڈیم سیفٹی ایکٹ کے اس مسودے کو دو ماہ میں حتمی شکل دے دیں گے، ہم ٹنل سیفٹی کے معاملے کو بھی ایکٹ میں شامل کریں گے۔

فیڈرل فلڈ کمیشن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ اگست 2024 تک پنجاب میں دریاؤں اور آبی گزر گاہوں کے راستے میں کوئی تجاوزات نہیں تھیں، 18 فروری 2025 تک سرگودھا زون مین آبی گزرگاہوں میں 153 تجاوزات جبکہ ملتان زون میں 676 تجاوزات ہیں، لاہور اور ساہیوال میں کوئی تجاوزات نہیں جبکہ فیصل آباد، بہاولپور، ڈی جی خان اور پوٹھوہار زون سے ڈیٹا نہیں آیا تھا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں تجاوزات سے متعلق سپارکو کا ڈیٹا فراہم کریں، دریاؤں کے راستوں میں تجاوزات تباہی کا باعث بن رہے ہیں، تمام زونز سے تجاوزات کا ڈیٹا کیوں نہیں آیا۔

فیڈرل فلڈ کمیشن حکام نے کہا کہ انہیں تجاوزات کا ڈیٹا پنجاب حکومت دیتی ہے، تمام زونز کا ڈیٹا نہیں دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025