• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

گلگت بلتستان اسمبلی کی 5 سالہ مدت مکمل، جسٹس (ر) یار محمد نگران وزیر اعلیٰ مقرر

شائع November 25, 2025
گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے تحت انتخابات 60 دن کے اندر ہونا لازمی ہیں — فوٹو: جمیل نگری/ڈان
گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے تحت انتخابات 60 دن کے اندر ہونا لازمی ہیں — فوٹو: جمیل نگری/ڈان

گلگت بلتستان اسمبلی نے پیر اور منگل کی درمیانی شب اپنی 5 سالہ مدت پوری کر لی، آخری اجلاس پیر کو جی بی اسمبلی ہال میں اسپیکر نذیر احمد ایڈووکیٹ کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں اراکین نے اکثریت سے درجن بھر بل منظور کیے، جن میں ایک ایڈونچر ٹووارزم کے انتظام سے متعلق تھا، اراکین نے دو قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کرلیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جی بی اسمبلی نے 12 بل منظور کیے، جن میں جی بی ٹورزم ایڈونچر ٹورزم مینجمنٹ بل 2025 اور جی بی ٹوبیکو کنٹرول بل شامل ہیں۔

ایوان نے ریسکیو 1122 اور لوکل کونسل کے کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کا مطالبہ کرنے والی ایک قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی۔

اس موقع پر جی بی اسمبلی کے اسپیکر نذیر احمد ایڈووکیٹ نے کہا کہ خطے میں جمہوری عمل ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں دیر سے شروع ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ارتقائی مرحلے سے گزر رہے ہیں، جی بی اسمبلی کے ارکان عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں، اور گزشتہ 5 سال میں ارکانِ اسمبلی نے عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی۔

آخری دن 12 بل منظور

اسپیکر نے کہا کہ اسمبلی کی کارروائیاں فطری انداز میں چلانا مشکل رہا، جی بی کے وزیر عبدالحمید نے ایوان کو بتایا کہ تعلیم اور صحت کے مسائل سنگین ہیں، اور خطہ صرف سیاحت کے شعبے کی ترقی کے ذریعے ہی آگے بڑھ سکتا ہے۔

پیپلز پارٹی جی بی کے صدر اور رکن اسمبلی ایڈووکیٹ امجد حسین نے کہا کہ اسمبلی نے آج اپنی 5 سالہ مدت مکمل کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اراکین نے قانون سازی اور عملی اقدامات کے ذریعے عوام کی طرف سے سونپی گئی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کی۔

5 سالہ پس منظر

جی بی اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر 2020 کو 24 حلقوں میں ہوئے تھے، پی ٹی آئی نے حکومت تشکیل دی اور خالد خورشید وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔

تاہم جولائی 2023 میں جی بی چیف کورٹ نے وزیر اعلیٰ خورشید کو نااہل قرار دے دیا، بعد ازاں، پی ٹی آئی کے ناراض گروپ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے مل کر مخلوط حکومت بنائی اور حاجی گلبر خان کو نیا وزیر اعلیٰ منتخب کیا۔

ایوان کے ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات عباس علی کے مطابق، اسمبلی نے اپنی 5 سالہ مدت کے دوران 63 ایکٹ منظور کیے، جن میں ایک زرعی اصلاحات سے متعلق اور 6 وفاقی ایکٹ بھی شامل تھے۔

جی بی اسمبلی نے مختلف مسائل پر 114 قراردادیں منظور کیں، جن میں وفاقی حکومت سے گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ قرار دینے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

بعد ازاں، جی بی اسمبلی کے اسپیکر نذیر احمد ایڈووکیٹ نے تمام رخصت ہونے والے اراکین کے لیے الوداعی تقریب کا اہتمام کیا۔

نگران وزیر اعلیٰ

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف (جو جی بی کونسل کے چیئرمین بھی ہیں) نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے آرٹیکل 48-اے(2) کے تحت ریٹائرڈ جسٹس یار محمد کو نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مقرر کر دیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ نگران وزیر اعلیٰ اپنے منصب کا چارج سنبھالنے سے پہلے گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے فرسٹ شیڈول میں دیے گئے حلف کے مطابق حلف اٹھائیں گے۔

جی بی آرڈر 2018 کے تحت انتخابات 60 دن کے اندر ہونا لازمی ہیں، نگران وزیر اعلیٰ کے لیے ایک نام پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ذمہ داری وزیر اعلیٰ، اپوزیشن لیڈر اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان پر ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام نے حال ہی میں ’ڈان‘ کو بتایا تھا کہ اگر ہم ایک نام پر متفق نہ ہو پائے، تو تجویز کردہ نام وزیراعظم کو بھیج دیے جائیں گے، جو جی بی کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے کسی بھی موزوں شخص کو نامزد کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025