• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

الیکشن ٹربیونل نے جے یو آئی (ف) کے ایم این اے سید سمیع اللہ کی کامیابی کالعدم قرار دیدی

شائع November 25, 2025
— فائل فوٹو: قومی اسمبلی/ویب سائٹ
— فائل فوٹو: قومی اسمبلی/ویب سائٹ

الیکشن ٹربیونل نے پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ کی جانب سے این اے 251 کے حوالے سے دائر کی گئی درخواست منظور کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سید سمیع اللہ کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محمد عامر نواز رانا کی سربراہی میں قائم ٹربیونل نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو ہدایت کی کہ سید سمیع اللہ کی کامیابی کا نوٹی فکیشن منسوخ کیا جائے اور حلقے کے 22 متنازع پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔

اپنی درخواست میں پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے سربراہ خوشحال کاکڑ نے این اے-251 (ژوب/قلعہ سیف اللہ/شرانی) میں عام انتخابات 2024 کے دوران سنگین بے ضابطگیوں اور جعلی ووٹوں کا الزام لگایا تھا، اور مطالبہ کیا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے امیدوار کو ڈی سیٹ کیا جائے اور انہیں کامیاب امیدوار قرار دیا جائے۔

کیس کی سماعت کے بعد ٹربیونل نے اس کے بجائے 22 متنازع پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا۔

ایک بیان میں پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناقابلِ تردید شواہد، تمام پولنگ اسٹیشنوں کے تصدیق شدہ ریکارڈ اور خوشحال کاکڑ کی کامیابی کے واضح ثبوت پیش کیے جانے کے باوجود دوبارہ پولنگ کا حکم سمجھ سے بالاتر ہے۔

پارٹی نے کہا کہ اسے توقع تھی کہ ٹربیونل، خوشحال کاکڑ کی کامیابی برقرار رکھے گا، کیونکہ ای سی پی پہلے ہی اپنی ویب سائٹ پر باضابطہ کارروائیوں کے دوران اور ایک خصوصی تحقیقاتی کمیشن کے ذریعے ان کی واضح برتری تسلیم کر چکا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹربیونل نے پہلے خوشحال کاکڑ کو کامیاب قرار دیا تھا اور مخالف فریق کو مطمئن کرنے کے لیے صرف 22 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔

اس دوبارہ گنتی نے ایک بار پھر خوشحال کاکڑ کی 4 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری کی تصدیق کی، اور یہ نتیجہ ریٹرننگ افسر نے باقاعدہ طور پر جمع بھی کرا دیا تھا، مزید کہا گیا کہ پولنگ ایجنٹس اور پریزائیڈنگ افسران نے بھی ان کے حق میں گواہی دی، جب کہ ای سی پی نے مکمل ریکارڈ پیش کیا جو ان کے دعوے کی تائید کرتا تھا۔

پارٹی نے دوبارہ پولنگ کے حکم کو مایوس کن اور انتخابی انصاف کے منافی قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 8 فروری کے انتخابات کے بعد خوشحال کاکڑ کی 20 ہزار سے زائد ووٹوں کی اصل برتری کو غیرقانونی طور پر تبدیل کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025