• KHI: Sunny 25.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.9°C
  • ISB: Cloudy 18.7°C
  • KHI: Sunny 25.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.9°C
  • ISB: Cloudy 18.7°C

’اسٹرینجر تھنگز‘ کے آخری سیزن کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے؟

شائع November 27, 2025
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

آن لائن اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کی انگریزی زبان کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز ’اسٹرینجر تھنگز‘ کے پانچویں اور آخری سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی ناظرین میں تنازع کھڑا ہو گیا ہے، کیونکہ متعدد اداکاروں کے صیہونی نظریے کی حمایت کرنے والے بیانات کے بعد مداح سیریز کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اسٹرینجر تھنگز کے آخری سیزن کا آغاز آج سے ہورہا ہے، تاہم اصل سوال یہ ہے کہ کیا سیریز کے مداح اسے دیکھیں گے بھی یا نہیں۔

یہ سوال اس لیے اٹھایا جارہا ہے کیونکہ اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ کے آغاز کے بعد متعدد فنکاروں کے صیہونی نظریے کی حمایت کرنے والے بیانات نے کئی ناظرین کو سیریز کے مکمل بائیکاٹ کی طرف مائل کر دیا ہے۔

ورائٹی کے مطابق ردِعمل کا آغاز 7 اکتوبر سے ہوا، جب سیریز میں وِل بائرز کا کردار نبھانے والے نوح شنَیپ نے انسٹاگرام پر ایک جذباتی پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے اپنے سوشل میڈیا فالورز کو حماس کے حملوں پر خوشی کا اظہار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا، یہ پوسٹ بعد میں حذف کردی گئی۔

اپنی حذف شدہ پوسٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ ایک یہودی امریکی ہونے کی حیثیت سے وہ اسرائیل میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لیے خوفزدہ ہیں، جنہیں حماس نے بے دردی سے نشانہ بنایا ہے۔

اداکار کے مطابق معصوم بچوں، عورتوں اور اپنے دفاع کے لیے لڑنے والے فوجیوں کے سفاک قتل کو دیکھ کر ان کا دل ٹوٹ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دیگر لوگوں کی طرح فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں کے لیے امن چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز بیانیے اور طرف داری کو ختم کرنا ہوگا اور یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ سب دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے ساتھ ہیں، انسانیت کو تشدد پر ترجیح دینی چاہیے۔

صورتحال اس وقت مزید سنگین ہوگئی جب سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ نوح شنَیپ نے غزہ میں فلسطینی متاثرین کا مذاق اڑانے والی ایک ویڈیو کو لائیک کیا تھا۔

اسی دوران انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں وہ ہنستے ہوئے ایسے اسٹیکرز اٹھائے لوگوں کو فلمبند کر رہے تھے جن پر لکھا تھا کہ صیہونیت پُرکشش ہے اور حماس، داعش کے برابر ہے۔

عرب نیوز کے مطابق بعدازاں اداکار نے جنوری 2024 تک، جب آخری سیزن کے متعلق باتیں زور پکڑ رہی تھیں، اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی اور دعویٰ کیا کہ ان کے خیالات اور عقائد کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے، یہ بیان بھی بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا۔

یہ تنازع یہاں پر ہی ختم نہیں ہوا، اس کے بعد گزشتہ سال 17 جنوری کو ان کے ساتھی اداکار بریٹ گیلمن نے اسرائیل کی کھل کر حمایت کی اور نوح شنَیپ کا ساتھ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی سمجھتے ہیں کہ صیہونیت پُرکشش ہے اور حماس، داعش کے برابر ہے، ان کے اس بیان نے آن لائن غصے کو مزید بھڑکا دیا۔

اب جیسے ہی سیریز کے آخری سیزن کی ریلیز کی خبر سامنے آئی ہے، اس کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی زور پکڑتا جا رہا ہے۔

ناظرین شدید غصے میں ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ کوئی یہ نہ بھولے کہ ماضی میں کیا ہوا تھا اور نہ ہی یہ کہ فلسطینیوں کی نسل کشی آج بھی جاری ہے۔

کئی ناظرین اپنی تنقید کو صرف نوح شنَیپ اور بریٹ گیلمن تک محدود نہیں رکھ رہے بلکہ وہ کاسٹ اور کریو کے دیگر کئی ارکان کو بھی صیہونی خیالات کا حامل قرار دے رہے ہیں۔

ان کے نزدیک شو دیکھتے رہنے کی کوئی وجہ قابلِ قبول نہیں، حتیٰ کہ یہ بھی نہیں کہ یہ اسٹرینجر تھنگز کا آخری سیزن ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025