یورپ میں ایچ آئی وی کے نصف سے زائد کیسز کی تتشخیص تاخیر سے ہونے کا انکشاف
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سمیت دیگر عالمی اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ یورپ میں ایچ آئی وی کے تشخیص شدہ نصف سے زیادہ کیسز ایسے ہوتے ہیں جن کی تصدیق تاخیر سے اس وقت ہوتی ہے جب مریضوں میں مرض کی شدت سنگین بن چکی ہوتی ہے۔
یورپی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہر سال یورپ میں ہزاروں لوگوں میں ایچ آئی وی کا تشخیص ہوتی ہے اور ان تشخیص شدہ کیسز میں سے تقریباً آدھے کیسز کی تصدیق اس وقت ہوتی ہے جب سنگین بیماری کا خطرہ بڑھ چکا ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر اداروں کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپ کو فوری طور پر ایچ آئی وی کی بہتر روک تھام اور ٹیسٹنگ کی پریکٹسز قائم کرنے اور عوامی شعور میں اضافے کرنے کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے یورپ کے علاقائی ڈائریکٹر کے مطابق یورپ میں بھی ایچ آئی وی سے متعلق تفریق پائی جاتی ہے، امتیازی سلوک کی وجہ سے لوگ ایک سادہ ٹیسٹ کرانے سے کتراتے ہیں۔
حال ہی میں شائع ہونے والی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یورپی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی نئی رپورٹ کے مطابق 2024 میں یورپ میں کل 105,922 لوگوں میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق 2024 کی تمام ایچ آئی وی تشخیصوں میں سے آدھے سے زیادہ تشخیصیں دیر سے ہوئیں، 33.6 فیصد کیسز میں وائرس کی تشخیص بیماری کے انتہائی عروج پر ہوئی۔
رپورٹ سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ تشخیص نہ ہونے والے ایچ آئی وی کے شکار لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، جو متوقع اور رپورٹ ہونے والے کیسز کے فرق کی بنیاد پر ہے۔
ماہرین صحت نے مذکورہ صورتحال کو ایک خاموش بحران قرار دیا اور یورپین یونین پر ایچ آئی وی سے متعلق سخت اور فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دیر سے تشخیصوں کے سب سے زیادہ فیصد والے ممالک میں بوسنیا اور ہرزیگووینا (80.6 فیصد)، شمالی مقدونیہ (74.5 فیصد)، کروشیا (68.3 فیصد) اور سویڈن (66.7 فیصد) شامل ہیں۔
فن لینڈ اور قبرص میں دیر سے تشخیصوں کا سب سے کم تناسب ریکارڈنگ کیا گیا، جو بالترتیب 27 فیصد اور 41 فیصد رہا۔
ایچ آئی وی وائرس مدافعتی نظام پر حملہ کرتا ہے، جس سے متاثرہ شخص دیگر انفیکشنز کا شکار ہو جاتا ہے، مناسب علاج کے بغیر، یہ ایڈز میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
اگرچہ ابھی تک اس کا کوئی مستند علاج نہیں، تاہم مناسب دیکھ بھال اور علامات کے علاج کی بنیاد پر ایچ آئی وی کو مکمل طور پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے، جس سے لوگ نارمل زندگی گزار سکتے ہیں۔
سال 2024 میں یورپ میں ایچ آئی وی پھیلنے کا سب سے بڑا ذریعہ مرد و خواتین میں غیر محفوظ جنسی عمل تھا، ایسے کیسز کی مجموعی تعداد 62 فیصد تھی، دوسرے نمبر پر مردوں کے درمیان جنسی تعلقات کے کیسز تھے، جن کی تعداد 13 فیصد رہی، اس کے بعد انجکشن کے ذریعے ہونے والے کیسز تھے۔












لائیو ٹی وی