بنگلہ دیش: سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی طبیعت مزید بگڑ گئی
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی طبیعت مزید بگڑ گئی ہے، جس کے بعد ان کے اہلِ خانہ اور پارٹی رہنماؤں نے عوام سے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 80 سالہ خالدہ ضیا کو 23 نومبر کو پھیپھڑوں کے انفیکشن کی علامات ظاہر ہونے پر ہسپتال داخل کیا گیا تھا، پارٹی رہنماؤں کے مطابق وہ اس وقت انتہائی نگہداشت کے یونٹ (آئی سی یو) میں زیرِ علاج ہیں۔
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے رہنما مرزا فخرال عالمگیر نے 28 نومبر کی رات صحافیوں کو بتایا کہ ’ڈاکٹروں نے ہمیں آگاہ کیا ہے کہ ان کی حالت تشویش ناک ہے‘۔
بی این پی کے کئی سینئر رہنما اور پریشان کارکنان سابق وزیر اعظم کی خیریت دریافت کے لیے مقامی ہسپتال پہنچ رہے ہیں۔
انگریزی اخبار دی ڈیلی اسٹار کے مطابق خالدہ ضیا کو دل، جگر اور گردوں کے مسائل کا سامنا ہے، اس کے علاوہ انہیں شوگر، پھیپھڑوں کے مسائل اور آنکھوں کی بیماری کا بھی سامنا ہے۔
اخبار نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ ان کے دل میں مستقل پیس میکر لگایا گیا ہے، اس سے قبل وہ پہلے دل کی شریانوں میں اسٹنٹس بھی لگوا چکی ہیں۔
2008 سے لندن میں مقیم خالدہ ضیا کے بڑے بیٹے طارق رحمان نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر عوام سے اپنی والدہ کی صحت کے لیے دعا کی درخواست کی۔
انہوں نے لکھا کہ ہم محترمہ بیگم خالدہ ضیا کے لیے آپ کی دعاؤں اور محبت پر دل سے شکر گزار ہیں، 60 سالہ طارق رحمان نے کہا کہ وہ حالات کے باعث وطن واپس نہیں آسکتے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہر بیٹا اپنی ماں کے لمس کا خواہش مند ہوتا ہے، ویسے ہی میں بھی اس مشکل گھڑی میں اپنی والدہ کے پاس ہونا چاہتا ہوں، لیکن وطن واپسی کا فیصلہ نہ تو آسان ہے اور نہ ہی صرف میرا اپنا۔
خالدہ ضیا تین بار وزیراعظم رہ چکی ہیں، انہیں 2018 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے دوران کرپشن کے الزام میں جیل بھیجا گیا تھا، اس دوران انہیں علاج کے لیے بیرونِ ملک جانے سے بھی روک دیا گیا تھا۔
سابق وزیر اعظم کو شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمہ کے کچھ عرصے بعد رہا کیا گیا تھا۔
عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے بھی ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی اس عبوری مرحلے میں خالدہ ضیا قوم کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں، ان کی صحت یابی ملک کے لیے اہم ہے۔
خرابیِ صحت کے باوجود خالدہ ضیا نے فروری 2026 میں شیڈول نئے انتخابات میں حصہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔












لائیو ٹی وی