عماد وسیم اور ثانیہ اشفاق میں طلاق کی وجہ ’تیسرا فریق‘؟

شائع December 29, 2025 اپ ڈیٹ December 29, 2025 02:03pm
ثانیہ اشفاق نے کہا کہ معاملہ اب بھی قانونی طور پر زیرِ سماعت ہے اور سچ مناسب فورمز کے ذریعے سامنے آئے گا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
ثانیہ اشفاق نے کہا کہ معاملہ اب بھی قانونی طور پر زیرِ سماعت ہے اور سچ مناسب فورمز کے ذریعے سامنے آئے گا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ون ڈے کپتان عماد وسیم اور ان کی اہلیہ ثانیہ اشفاق نے اتوار کی شام علیحدہ علیحدہ سوشل میڈیا پوسٹس میں طلاق کے لیے درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا، سب سے پہلے عماد وسیم نے انسٹاگرام پر یہ خبر دی، جس کے تقریباً دو گھنٹے بعد ثانیہ اشفاق کا بیان سامنے آیا۔

عماد وسیم نے علیحدگی کی وجہ کئی برسوں سے جاری ناقابلِ حل اختلافات کو قرار دیا جبکہ ثانیہ اشفاق کے بیان میں معاملے کو بہت زیادہ تکلیف دہ انداز میں پیش کیا گیا، جس میں ایک تیسرے فریق کے کردار کا ذکر کیا گیا، جس کی عماد وسیم سے شادی کی خواہش کو انہوں نے پہلے سے کمزور شادی کے لیے آخری ضرب قرار دیا۔

ثانیہ اشفاق نے لکھا کہ ’میرا گھر ٹوٹ چکا ہے اور میرے بچوں کو باپ کے بغیر چھوڑ دیا گیا ہے۔ میں تین بچوں کی ماں ہوں، جن میں پانچ ماہ کا ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے جسے اس کے والد نے ابھی تک گود میں نہیں لیا۔‘

انہوں نے کہا کہ دیگر شادیوں کی طرح ان کے رشتے میں بھی مشکلات تھیں، مگر وہ قائم رہا۔ میں نے بطور بیوی اور ماں اپنے فرائض نبھائے اور خاندان کو بچانے کی مخلصانہ کوشش کی۔ تاہم ایک تیسرے فریق کی مداخلت، جس کا مقصد میرے شوہر سے شادی کرنا تھا، اس رشتے کے خاتمے کی وجہ بنی۔

ثانیہ اشفاق کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب چند گھنٹے قبل عماد وسیم نے انسٹاگرام پر طلاق کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے نجی زندگی کا احترام کرنے اور پرانی جوڑی کی تصاویر شیئر نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ ثانیہ اشفاق کو ان کی اہلیہ کہہ کر نہ پکارا جائے۔عماد وسیم نے گمراہ کن بیانیے پھیلانے پر قانونی کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کے والد ہیں اور ان کی مکمل اور ذمہ دارانہ دیکھ بھال کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب ثانیہ اشفاق نے کہا کہ معاملہ اب بھی قانونی طور پر زیرِ سماعت ہے اور سچ مناسب فورمز کے ذریعے سامنے آئے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تیسرے فریق کی مداخلت کے بعد انہیں ذہنی اذیت، بدسلوکی، اسقاط حمل اور حمل کے دوران تنہائی کا سامنا کرنا پڑا، تاہم انہوں نے بچوں اور گھر کے وقار کی خاطر صبر کیا۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ تمام ذمہ دار افراد کے خلاف دستاویزی شواہد موجود ہیں اور انہیں خاموش رہنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، تاہم کسی بھی دھمکی کا جواب قانون کے ذریعے دیا جائے گا۔

ثانیہ اشفاق کے مطابق ان کا بیان ذاتی انتقام نہیں بلکہ سچ، اپنے بچوں اور ان تمام خواتین کے لیے ہے جنہیں خاموش رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ عماد وسیم نے لندن میں مقیم ثانیہ اشفاق سے اگست 2019 میں اسلام آباد میں شادی کی تھی۔ دونوں کی ملاقات لندن میں ہوئی تھی اور اس کے بعد انہوں نے شادی کا فیصلہ کیا تھا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 29 دسمبر 2025
کارٹون : 28 دسمبر 2025