جامعہ کراچی کے ملازم کی بوری میں بند لاش برآمد
جامعہ کراچی کے ایک نوجوان ملازم کی لاش صفورا کے قریب سے برآمد ہوئی ہے۔
سچل تھانے کے ایس ایچ او شبیر حسین نے بتایا کہ 37 سالہ رحمت علی کی تشدد زدہ لاش الازہر گارڈن کے قریب جھاڑیوں سے ملی، لاش بوری میں بند تھی جبکہ دونوں ٹانگیں تار سے بندھی ہوئی تھیں، سر پر سخت اور نوکیلے آلات سے ضربیں لگائی گئی تھیں۔
لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس افسر کے مطابق مقتول جامعہ کراچی کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کا ملازم تھا۔ وہ پہلے جامعہ کے اسٹاف ٹاؤن میں رہائش پذیر تھا تاہم حال ہی میں سچل گوٹھ منتقل ہوا تھا۔
مقتول کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ ان کا بیٹا اتوار کو یہ کہہ کر گھر سے نکلا تھا کہ وہ اپنا موبائل فون ٹھیک کروانے جا رہا ہے، مگر واپس نہیں لوٹا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔
پولیس کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ رحمت علی کو کہیں اور قتل کیا گیا اور بعد ازاں لاش سنسان علاقے میں لا کر پھینک دی گئی۔












لائیو ٹی وی