کینیا : فسادات میں چار افراد ہلاک

شائع October 4, 2013

اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔۔

ممباسا: کینیا کے شہر ممباسا میں مقبول مسلم مبلغ شیخ ابراہیم عمر اور ان کے تین ساتھیوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کے دوران فسادات میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔

بظاہر شیخ ابراہیم عمر کا قتل گزشتہ ماہ نیروبی شاپنگ مال پر حملے کا رد عمل لگتا ہے، جس کی ذمہ داری صومالیہ کے الشباب گروپ نے قبول کی تھی۔

عمر سے منسلک گروپ کا کہنا ہے کہ یہ تازہ ہلاکت سیکورٹی فورسز کی طرف سے مسلمانوں کا ماورائے عدالت قتل ہے۔ جبکہ پولیس نے اس الزام کو رد کر دیا ہے۔

جمعہ کے روز مظاہرین نے ایک گرجا گھر کو آگ لگا دی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے فائر کے۔

اموات سے بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ فسادات میں اسلحہ استعمال کیا گیا ہے لیکن اسکی حتمی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ فائرنگ کا ذمہ دار کون ہے۔

کینیا کی قومی بحران سینٹر کا کہنا ہے کہ فسادات نماز جمعہ کے بعد سے شروع ہوئے اور جلد ہی پر تشدد ہو گئے مظاہرین نے پھتراو کیا۔

قومی بحران نے کہا ہے کہ تین افراد  تیز دھار آلات سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ ایک اور شخص کو گولی لگی تھی جو ہسپتال میں ہلاک ہو گیا۔

مقتول عالم شیخ ابراہیم کو ابو روگو محمد کے جانشین کے طور پر دیکھا جارہا ہے جو ایک متنازعہ مبلغ تھے ان پر صومالیہ کے الشباب کے ساتھ تعلق کا الزام تھا انہیں اگست 2012. میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔

جلاؤ گھیراؤ کے دوران، ممباسا کی مسجد موسیٰ کے پاس سے گہرے دھویں اڑتے نظر آئے ۔ جہاں روگو اور اسماعیل تبلیغ کرتے تھے ۔ پولیس نے نوجوان مظاہرین پر پتھراؤ کیا اور عوام نے جواب میں پتھر برسائے۔

شہر کے کئی ضلع میں جھڑپوں اور لوٹ مار کی اطلاعات ہے تاہم پولیس کا اصرار ہے کہ صورتحال کنٹرول میں ہے۔

اسلامی عسکریت پسندوں کا کہنا ہے کہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک افریقی یونین کی فوج صومالیہ سے نکل نہیں جاتی اور اس کے جواب میں وہ خون کی ندیاں بہادیں گے۔

روگو کا نام امریکہ اور اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں تھا ان پر الشباب کی حمایت اور ان کی مالی معاونت کرنے کا الزام  تھا۔

کارٹون

کارٹون : 26 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025