ہندوستان پر سرحد پار حملے کا الزام، بچہ ہلاک

مظفرآباد: پاکستانی حکام نے جمعہ کو ہندوستانی فوج پر کشمیر کے متنازع علاقے میں سرحد پار حملوں کے دوران ایک بچے کو ہلاک اور پانچ شہریوں کو زخمی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایک مقامی انتظامی آفیشل مسعود الرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا دو سالہ بچہ اسپتال میں دم توڑ گیا جبکہ پانچ زخمی شہری ضلع کوٹلی کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع کوٹلی میں لائن آف کنٹرول پر واقع گاؤں رڈ کارتر پر سرحد پار حملوں میں تین خواتین اور دو مرد زخمی بھی ہوئے۔
ایک پاکستانی فوجی آفیشل نے ہلاکت اور زخمی ہونے والوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ جانی نقصان ہندوستانی فوج کی جانب سے مارٹر شیل فائر کرنے کی وجہ سے ہوا۔
راولپنڈی میں پاک فوج کے ہیڈ کوارٹر کے سینئر آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہندوستانی فوج نے شہری آبادی پر مارٹر شیل فائر کیے جس کے نتیجے میں ایک بچہ ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہو گئے۔
پانچ اگست کو ہونے والے حملے میں پانچ ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے اب تک کشمیر کی متنازع سرحد پر پاکستان اور ہندوستان کی فوجوں کے درمیان متعدد بار فائرنگ کا تبادلہ ہو چکا ہے۔
ہندوستان نے پانچ فوجیوں کی ہلاکت کا ذمے دار پاکستان کو قرار دیا تھا جس کی پاکستان نے سختی سے تردید کرتے ہوئے مذاکرات جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔
اتوار کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 68ویں سیشن کے موقع پر پاکستان اور ہندوستان کے وزرائے اعظم نے ملاقات کی تھی اور اس موقع پر کشمیر کی متنازع سرحد پر امن کے قیام پر زور دیا تھا۔
سن 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کے ایک عرصے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی راہ ہموار ہو چلی تھی کہ اسی دوران جنوری میں لائن آف کنٹرول پر ہونے والے فائرنگ کے بعد امن مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئے تھے۔
ممبئی میں 2008 میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 166 افراد ہو گئے تھے اور ہندوستان نے اس حملے کی ذمے داری پاکستانی شدت پسندوں پر عائد کی تھی۔