ملالئے جرات مند نہیں، دوبارہ نشانہ بنائیں گے، طالبان

شائع October 7, 2013

ملالئے برطانیہ میں اپنے والد کے ہمراہ اسکول سے واپس آتے ہوئے۔ فائل فوٹو

میرانشاہ: تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) نے کہا ہے کہ اسکول جانے والی ملالئے یوسف زئی میں جرات نام کی کوئی چیز نہیں اور موقع ملنے پر انہیں دوبارہ نشانہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 9 اکتوبر کو پاکستانی طالبان نے ملالئے یوسف زئی کو ان کی اسکل بس میں نشانہ بنایا تھا جس میں ان سمیت تین طالبات زخمی ہوئی تھیں۔

سولہ سالہ ملالئے سر میں گولی لگنے کے بعد معجزانہ طور پر بچ گئی تھیں اور اس کے بعد اسکول جانے والے بچوں خصوصاً لرکیوں کی تعلیم کے حوالے سے عالمی سفارت کار بن کر ابھری تھیں۔

دنیا بھر میں 'تعلیم سب کے لیے' کا پیغام لے کر ابھرنے والی پاکستانی طالبہ کو اس وقت نوبل انعام کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے جو جمعہ کو دیا جائے گا۔

تاہم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے ملالئے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں دوبارہ نشانہ بنائیں گے۔

شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'ملالئے بہادر لڑکی نہیں اور نہ ہی جرات مند ہے، جب کبھی ہمیں موقع ملا، ہم انہیں دوبارہ نشانہ بنائیں گے اور حملہ کریں گے۔

واضح رہے کہ بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ملالئے نے اپنی زندگی کو لاحق خطروں کو مسترد کرتے ہوئے برطانیہ سے پاکستان واپس جانے اور سیاست میں حصہ لینے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

ملالئے کو حملے کے بعد علاج کے لیے برطانیہ منتقل کر دیا گیا تھا جہاں وہ اس وقت ایک اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔

سوات میں رہنے والی ملالئے پہلی بار اس وقت منظر عام پر آئی تھیں جب انہوں نے 2007-2009 کے درمیان علاقے میں طالبان کے دور حکومت میں بی بی سی اردو سروس کے لیے ڈائری کی صورت میں 'گل مکئی' کے نام سے بلاگ لکھا تھا۔

شاہد نے اسی ڈائری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملالئے نے گل مکئی کے جعلی نام سے ڈائری لکھی، ہم نے انہیں اسکول جانے کی وجہ سے نہیں بلکہ طالبان اور اسلام کے خلاف بولنے پر نشانہ بنایا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جہاں کم عمر لڑکی مغرب میں عالمی شہرت یافتہ شخصیات اور رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہی ہیں وہیں کچھ لوگ اس کامیابی کو شکوک کی نگاہ سے بھی دیکھتے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ali Oct 08, 2013 07:29pm
heeeein!! khabar ko ik din ho giya hai. ik bhi comment nahi aaya ke yah "agent" hai and etc!?

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025