فوٹو—رائٹرز۔
فوٹو—رائٹرز۔

مکہ، سعودی عرب: دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں مسلمان آج جج کے تیسرے روز شیطان کو کنکریاں مار رہے ہیں جس کے بعد وہ سنتِ ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی دیں گے، جبکہ شیطان کو کنکریاں مارنے کا سلسلہ گیارہ اور بارہ ذوالحج کو بھی جاری رہے گا۔

گزشتہ روز عازمینِ حج سورج غروب ہونے کے بعد عرفات سے مزدلفہ کے لیے روانہ ہوئے تھے، جہاں پر انہوں نے رات بھر قیام کیا اور کھلے آسمان کے نیچے عبادت کی۔

اس سے قبل امام حج مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان کو بہت سنگین بحرانوں اور مسائل کا سامنا ہے اس لیے مسلم حکمران وہ تمام اقدامات کریں جس سے ان مسائل کا حل نکالا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسلام کے "اقتصادی نظام" پر عمل کیا جائے تو دنیا سے معاشی بحران کا خاتمہ ہو جائے گا۔

مسجدِ نمرہ میں خطبہ حج کے موقع پر مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام نے صرف امن کی تعلیم دی ہے اور اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ کسی انسان کا ناحق خون کرنے والے کا ٹھکانہ جہنم ہے۔

مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز نے کہا ہے کہ شریعت کے نفاذ سے کامیابی قدم چومے گی۔

ان کے مطابق آج دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی کی اسلام مذمت کرتا ہے اور مسلمانوں کو امن پسندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کائنات میں اللہ کی مدد کے بغیر کوئی کسی کی مدد نہیں کرسکتا، مسلمان تقویٰ اختیار کریں اور اللہ سے ڈریں۔

مفتی اعظم نے خطبہِ حج میں کہا کہ مسلمانوں کو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے اور اللہ نے مسلمانوں کو ایک دوسرے کےحقوق ادا کرنے کا پابند کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کا درس دیتا ہے جبکہ اللہ نے قرآن نازل کرکے مسلمانوں پر رحمت فرمائی۔

مفتی اعظم نے اپنے خطبے میں کہا کہ مسلمان اپنا حال اور مستقبل دیکھتے ہوئے اپنے درمیان یکجہتی پیدا کریں اور اُن مسائل کو سمجھیں جن سے ہمیں نبرد آزما ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم خود کو کمزور نہیں ہونے دیں کیونکہ کمزوری میں مصائب ہم پر قابو پالیں گے۔

شیخ عبدالعزیز نے کہا کہ مسلمان تمام معاملات میں سچائی کا دامن کبھی نہ چھوڑیں، سچائی اور خلوص نیت سے حقائق بیان کریں۔

انہوں نے حکمرانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کی رعایا کو دشمنوں اور شدت پسندوں سے بچائیں اور ان کے خلاف سازشوں سے نبرد آزما ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ "ہم میں کچھ لوگ ایسے ہیں کہ جو خیانت کے مرتکب ہورہے ہیں وہ منشیات اور دیگر غیر اخلاقی کاموں کو فروغ دے رہے ہیں۔"

لاکھوں حجاج کرام سے اپنے خطبے میں مفتی اعظم نے کہا کہ ہم پیغمبرِ اسلام کی امت ہیں اور ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے۔

مسلمان تمام باطنی برائیوں سے بچیں، برائیوں کی وجہ سے انسان اللہ کی رحمت سے دور ہوجاتا ہے، ہم ہر طرح کے نشے سے دور رہیں۔

فوٹو—عادل عزیز خانزادہ۔
فوٹو—عادل عزیز خانزادہ۔

یاد رہے کہ اسلام کے پانچویں رکن جج کے مناسک کا آغاز ہر سال آٹھ ذوالحج سے شروع ہوتا ہے جو بارہ ذوالحج تک جاری رہتا ہے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ بھی عازمین کی سیکورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔

سعودی وزیر داخلہ پرنس محمد بن نیف کے مطابق اس سال بیرون ملک کے حجاج کرام کی کل تعداد تیرہ لاکھ انیاسی ہزار پانچ سو اکتیس رہی، جو گزشتہ سال کی تعداد ساڑھے سترہ لاکھ سے  نسبت اکیس فیصد کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً بارہ لاکھ نوّے ہزار حجاج دنیا کے 188 ملکوں سے سعودی عرب پہنچے ہیں۔

انہوں تعداد بتائے بغیر کہا کہ برطانیہ سے آنے والے حجاج کی تعداد اب پہلے سے آدھی ہوگئی ہے۔

صحت کے وزیر عبداللہ الرابعہ نے ہفتے کے روز میڈیا کے نمائندوں کو بتایا تھا کہ ابھی تک حجاج کرام میں ایم ای آر ایس وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ اس وائرس سے دنیا بھر میں 60 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں سعودی عرب میں 51 افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں.

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

حج کا تیسرا دن Oct 15, 2013 12:01pm
[…] مناسک حج کا آج تیسرا دن ہے، مزدلفہ میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام منیٰ روانہ ہوگئے ہیں۔ منیٰ پہنچ کرصرف جَمرة الکْبریٰ کو، جو سب سے بڑا جَمرہ ہے، کنکریاں ماری جائیں گی۔ اس کے بعد جانور کی قربانی کر کے اور سر منڈواکر (بال کٹواکر) حجاج کرام اپنا احرام کھول دیں گے۔ ان اعمال کے بعد وہ مکّہ مکرمہ جا کر مسجد الحرام میں طواف ِزیارت اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کریں گے۔ اس کے بعد حجاج کرام واپس منیٰ لوٹ آئیں گے: تصاویر: خبر رساں ادارے […]