شام: اغوا شدہ سات میں سے چار کارکن رہا، ریڈ کراس

شائع October 14, 2013

اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔۔

جینیوا: ریڈ کراس کے مطابق پیر کے روز مسلح افراد کے طرف سے اغواء کے جانے والے سات امدادی کارکنوں میں سے تین کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ ایک ہلال احمر کا کارکن بھی ان کے ساتھ ہے۔

آئی سی آر سی کے ترجمان ہوان واٹسن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ آئی سی آر سی کے تین کارکن اور شامی عرب ہلال احمر کے رضاکار کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ صحیح سلامت ہیں، انہوں نے مذید بتایا کہ وہ اپنے تین ساتھیوں کے بارے میں مزید اطلاعات کا انتظار کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا وہ فی الحال اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ امدادی کارکنوں کے اغواء میں کون ملوث تھا۔

کارکنوں کے قافلے کو  اتوار کے روز اس وقت اغواء کیا گیا جب وہ شمال مغربی صوبے ادلیب سے طبی امداد کی فراہمی کے بعد شام کے دارالحکومت دمشق واپس آ رہے تھے۔

اب تک کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

آئی سی آر سی نے امدادی کارکنان کی قومیت کے حوالے سے تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں، تاہم اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ ان میں زیادہ تر شامی ہیںِ۔

اگرچہ شام میں امدادی کارکنوں کو درپیش خطرات کا سامنا ہے اس کے باوجود آئی سی آر سی نے  جنگ سے تباہ حال ملک میں اپنا کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے.

واٹسن نے سوئس پبلک ریڈیو کو بتایا. ہم مشکل میں گھری شامی آبادی کے لیے مکمل تعاون کے لیے پر عزم ہیں۔

لیکن غیر جانبدار امدادی تنظیم اپنی سیکیورٹی کا جائزہ لے رہی ہیں.

" ہمارا شام میں سرگرمیوں کو روکنے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن اس صورتحال کے بعد ہم اپنے آپریشن پر نظر ثانی کررہے ہیں۔'

واٹسن نے کہا کہ کیونکہ آخرکار، ہم اپنے اہلکاروں کے لئے سیکورٹی کے بغیر شام کی  آبادی کی مدد نہیں کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم فکر مند ہیں کہ اس طرح کے واقعات مستقبل میں ہمیں کام  کرنے سے روک دیں گے اور ہمارا انسانی بنیادوں پر کام کا انجام دینا مشکل ہو جائے گا۔

واٹسن نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں ایک برطانوی اہلکار کے اغواء اور قتل کے بعد آئی سی آر سی نے پاکستان کے بعض علاقوں میں آپریشن روک دیا تھا۔

شام میں اغواء کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے جو شام میں اب ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ ملک کے حصوں پر باغیوں کے زیر اثر علاقوں زیادہ تر شمال میں اکثر صحافیوں اور امدادی کارکنان کو ہدف بنایا گیا ہے۔

آئی سی آر سی میں تیس غیر ملکی عملے کے ساتھ ایک سو بیس مقامی ملازمین شامل ہیں۔

مارچ2011 سےشام میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ہلال احمر کے 22 رضاکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی امور کے دفتر کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے 4,800 افراد شام میں کام کر رہے ہیں اس میں سے زیادہ تر شامی ہیں۔

شامی خانہ جنگی میں تقریبا 115,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دو ملین افراد دوسرے ملکوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025