اسلام آباد سے ملنے والی لاش سنگاپورین ماڈل کی نکلی

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نالے سے گزشتہ روز ملنے والی لڑکی کی لاش کی سنگاپور کی ماڈل کی حیثیت سے شناخت ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ پیر کو اسلام آباد سے سات لاشیں ملی تھیں جن میں سے ایک لڑکی کی لاش نالے سے ملی تھی، بقیہ پانچ افراد کا تعلق ایک خاندان سے تھا جبکہ چھٹی لاش ان کے ملازم کی تھی۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ فہمینہ چوہدری سنگاپور میں مقیم تھیں اور وہ جمعرات کو اس وقت لاپتہ ہو گئی تھیں جب جائداد ڈھونڈنے کے لیے نکلیں۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان محمد نعیم نے اے ایف پی کو بتایا کہ پولیس نے جائداد کی خرید و فروخت کا کام کرنے والے ایک اسٹیٹ ایجنٹ کو گرفتار کر لیا تھا جس نے حکام کو بتایا کہ اس نے ماڈل کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش شہر کے نواح میں واقع ایک نالے میں پھینک دی تھی۔
چوہدری کے پروموٹر آصف ہاشمی نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شادی شدہ ماڈل کا ایک بیٹا اور بیٹی ہیں۔
ہاشمی نے بتایا کہ ماڈل سماجی کاموں اور غریبوں کی مدد کے لیے پیش پیش رہتی تھیں اور وہ پاکستان میں ایک فیشن اسکول کھولنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
تفتیش کی سربراہی کرنے والے افسر یاسر آفریدی نے بتایا کہ فہمینہ کی والدہ نے دس اکتوبر کی شام ماڈل سے آخری بار رابطہ کیا تھا جس کے بعد ان کی والدہ کو ایک ایس ایم ایس موصول ہوا کہ ان کی بیٹی کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
یاسر نے بتایا کہ سنگاپورین ماڈل اپنی والدہ سے ملاقات کے لیے اکثر پاکستان آتی رہتی تھیں اور اس مرتبہ وہ ان کے جائداد خریدنے کے لیے آئی تھیں اور ایک مقامی نجی ہوٹل میں رہائش پذیر تھیں۔