روس: بس پر خود کش حملہ پانچ افراد ہلاک

شائع October 21, 2013

اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔

ماسکو: روس کے جنوب میں پیر کے روز طالب علموں سے بھری ایک بس میں ایک مبینہ خود کش بمبار عورت نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

حکام کے مطابق واقعہ ماسکو کےجنوب مشرق میں نو سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ولگوگریڈ میں تقریبا دو بجے دن کو پیش آیا دھماکے میں تیس کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کی گئی تصویروں میں دکھایا گیا ہے کہ ایک سبز اور سفید بس سڑک کے بیچ میں کچلی ہوئے کھڑی ہے اس کی بائیں جانب کی کھڑکیاں تباہ تھیں۔

قومی انسداد دہشت گردی کمیٹی کے ترجمان نے بتایا کہ یہ ایک نامعلوم دھماکہ خیز نظام تھا۔

اہلکار نے کہا ہے کہ روس کی تحقیقاتی کمیٹی جو امریکی فیڈرل بیورو کے برابر ہے نے دہشت گردی کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

تحقیقاتی کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قتل اور غیر قانونی آتشیں اسلحہ کا ایک فوجداری مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت قائم کیا جائے گا۔

تحقیقاتی کمیٹی کے ایک اہکار نے بتایا کہ پولیس نے مبینہ خود کش بمبار عورت کے شناختی دستاویزات حاصل کر لی ہیں ان کو یہ یقین ہے کہ وہ ایک شمالی قفقاز باغی کی بیوی ہیں۔

نامعلوم تحقیقاتی کمیٹی کے ذرائع نے روس کے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وہ نو مسلم ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ دھماکے کے وقت بس میں چالیس افراد سوار تھے ۔

ولادیمیر نامی شخص نے جس کی بیٹی دھماکے میں زندہ بچ گئی تھی ماسکو ریڈیو کو بتایا کہ بس میں طالب علموں کی بہت بڑی تعداد سوار تھی۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکہ بہت قوت کا تھا۔ اس سے بس کے پرخچے اُڑ گئے۔ جب میں اپنی بیٹی کو اُٹھانے آیا تو نصف بس غائب تھی۔

ایک مقامی ہنگامی حالات کی وزارت کے ترجمان نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ دھماکے میں سترہ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کچھ روسی خبر رساں اداروں نے ستائیس افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

ابتدائی اطلاعات میں ہلاکتوں کی تعداد چھ بتائی گئی تھی تاہم مقامی اور قومی سیکورٹی اداروں نے پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

ولگوگارڈ کے حکومتی اہلکار نے علیحدہ انٹر فیکس خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ضرورت کے تحت تمام افراد کو مکمل امداد مل رہی ہے۔

اہکار نے کہا کہ ہم نے ادویات کی مطلوبہ تعداد و مقدار جمع کرلی ہے اور اضافی ڈاکٹروں کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

اگلے سال سات تا تیئس فروری  سرمائی اولمپک کھیلوں کے مقابلے جنوبی روس میں بحرِ اسود ( بلیک سی) کے علاقے سوچی میں منعقد ہوں گے۔ یہ علاقہ قفقاز کے عین پڑوس میں ہے اور اسی لئے وہاں سیکیورٹی خدشات موجود ہیں۔

روس نے جمہوریہ جیجینیا کے شمال قفقاز میں دو جنگیں لڑی ہیں۔ جبکہ تشدد کا سلسلہ داغستان اور انگشتیا تک پھیل گیا ہے جو دو پڑوسی مسلم ریاستیں ہیں۔

خود کش بمبار عورتوں کو روس میں اکثر سیاہ بیوہ کہا جاتا ہے وہ قفقاز میں لڑائی میں ہلاک ہونے والے اپنے خاندان کے ارکان کا بدلہ لینے کے لیے روسی شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں۔

دو خود کش بمبار خواتین نے مارچ 2010 میں ماسکو میٹرو اسٹیشن پر اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے نیجے میں 35  سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

سیاہ بیوہ عرفیت والی خواتین 2004 میں دو مسافر طیاروں کے تباہ کرنے میں ملوث تھیں جس میں نوے افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کئی خواتین نے 2004 میں بیسلان اسکول حملے میں بھی حصہ لیا تھا جس میں 335 افراد ہلاک ہوئے تھے ان میں سے نصف بچے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025