یوکرائنی باشندے کا لندن مسجد دھماکے اور قتل کا اعتراف

شائع October 22, 2013

یوکرائن طالبعلم پولو لیپشن، اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔۔

لندن: ایک یوکرائن طالب علم نے پیر کے روز تین برطانوی مسجدوں کے قریب بم نصب کرنے اور مسجد کے پیش امام کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

پچس سالہ پولو لیپشن نے اپریل میں برطانوی شہر برمنگھم میں 82 سالہ محمد سلیم کو مسجد سے گھر آتے ہوئے چھرا مار کر ہلاک کر دینے کا عدالت میں اقبال جرم کر لیا ہے۔

لیپشن یوکرائن کے مشرقی شہر ڈینیپروپیٹرومیں پوسٹ گریجویٹ طالبعلم ہیں۔ انہوں نے اپریل اور جولائی کے درمیان مرکزی انگلینڈ میں تین شہروں میں مساجد میں دھماکوں کی منصوبہ بندی کا اعتراف بھی کیا ہے۔

ان تینوں دھماکوں میں کوئی بھی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا تھا۔  لیپشن کے مطابق اس نے یہ قدم نفرت کی بنیاد پر اٹھایا۔ اسے اگلے جمعے کو سزا سنائی جائے گی۔

پولیس نے بتایا کہ برمنگھم میں ایک سافٹ ویئر فرم میں جہاں ٹھہرے ہوئے تھے ان کے کمرے سے بم بنانے کا مزید کچھ اور سامان بھی ملا ہے۔

انہوں نے مذید بتایا کہ ہم نے لیپشن کے کمرے سے بم بنانے کے آلات اور کیمیکل حاصل کیا ہے۔

ویسٹ مڈلینڈز انسداد دہشت گردی یونٹ کے سراغ رساں سپرنٹنڈنٹ شان ایڈورڈز نے بتایا کہ انہوں نے معصوم لوگوں کی ہلاک کرنے کی نیت سے مذید جگہوں پر بم نصب کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی اور یہ بات اب واضح ہوچکی ہے۔

تمام دھماکے ہی طاقتور تھے لیکن ٹپٹن میں ہونے والے آخری دھماکے میں نوکدار اشیا اور کیلیں استعمال کی گئی تھیں۔

اسے مسجد کے قریب ایک پارک کی گئی ایک کار میں نصب کیا گیا تھا تاکہ جیسے ہی نمازی نماز کے لیے مسجد پہنچے انھیں نشانہ بنایا جا سکے۔ لیکن اس وقت تقاریب ایک گھنٹہ لیٹ ہوگئی اور یوں ذیادہ نقصان نہیں ہوا۔

لیپشن نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے یہ کام اکیلے ہی انجام دیا تھا اور وہ کسی سیل یا گروپ کا حصہ نہیں ہیں۔

اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل مارکس بیلے اسی پولیس فورس کی طرف سے لیپشن کو ایک خطرناک شخص کے طور پر بیان کیا ہے۔ان کے مطابق یہ نوجوان سفلی جذبات رکھتا ہے۔

انہوں نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ اب یہ آزادانہ گھوم پھر نہیں سکیں گے۔

انھیں اٹھارہ جولائی کو ایک بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ، قتل کے دو دنوں بعد انھیں پھرگرفتار کر لیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 جون 2025
کارٹون : 25 جون 2025