افغانستان میں 16 صدارتی امیدوار نا اہل قرار

شائع October 22, 2013

فائل فوٹو۔۔۔

کابل: افغان حکام نے منگل کے روز 2014 کے صدارتی انتخابات کے لیے نصف سے زیادہ رجسٹرڈ امیدواروں کو نا اہل قرار دے دیا ہے۔

آزاد انتخابات کمیشن کے سربراہ یوسف نوریستانی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آئی ای سی نے امیدواروں کی طرف سے داخل کیے گئے کاغذات نامزدگی کو نظر ثانی کے بعد چھبیس امیدواروں میں سے صرف دس کو ہی انتخابات میں حصہ لینے کا اہل قرار دیا گیا ہے۔

اہم شخصیات  اگلے سال پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، تیرہ سال تک طالبان باغیوں کے ساتھ جنگ اور امریکی قیادت میں نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں اس صدارتی انتخاب کو غیر معمولی واقعے کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔

صدر حامد کرزئی جو دو مرتبہ افغانستان کے صدر رہ چکے ہیں انہوں نے دوہزار نو کے دھاندلی سے بھرپور انتخابات سے بچنے کیلئے زور دیا ہے کہ اس بار صرف دو یا تین صدارتی امیداوار ہی رکھے جائیں کیونکہ 2009 میں ایک بہت بڑے بیلٹ پیپر پر چالیس صدارتی امیدواروں کے نام موجود تھے ۔

ہفتوں تک مذاکرات کے بعد کسی انتخابی اتحاد پر بات نہیں ہوسکی اور صدارتی امیدواروں نے چھ اکتوبر کی آخری تاریخ کے آخری گھنٹوں تک بھی کاغذات جمع کرائے۔

صدارتی امیدوار کا کم از کم چالیس سال عمر کا ہونا ضروری ہے جو صاف کردار کا حامل ہو۔ وہ 100,000  ووٹرز کارڈ رکھنے کا ثبوت فراہم کرے، اور دس لاکھ افغانی یا اٹھارہ ہزار ڈالر جمع کرائے۔

واضح رہے کہ 2009 کے الیکشن کے بعد ان تمام شرائط کا مقصد یہ ہے کہ صدارتی میدان کو مزید وسعت نہ دی جائے۔

صدراتی دوڑ میں معروف امیدواروں کے علاوہ سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ، صدر کے بڑے بھائی قیوم کرزئی اور سابق وزیر خزانہ اشرف غنی شامل ہیں۔

آئین میں امیدوار کا مسلمان ہونا ضروری ہے اور اس کے علاوہ اس کے والدین افغان ہوں اور وہ کسی دوسرے ملک کا شہری نہ ہو۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025