شامی افواج پر باغیوں کے ہلاکت خیز حملے

بیروت: مشاہداتی گروپ کیمطابق پیر کے روز شامی افواج کے ہیلی کاپٹروں نے حلب شہر کے قریب بے گھر افراد کے کیمپ پر دھماکہ خیز مواد سے بھرا سلینڈر گرا دیا جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔
دوسری جانب شامی مبصرین برائے انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا ہے کہ جنوب مشرقی دمشق میں حکومتی حامیوں پر باغیوں کی جانب سے گولہ باری میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور پیتیس زخمی ہو گئے ہیں۔
شامی افواج نے دمشق کے قریب اور حمص پر حملہ کرنے کے لیے جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا۔
برطانوی مبصروں نے بتایا ہے کہ حلب صوبے میں سفیرا کے قریب ہلاک ہونے والے سات افراد میں ایک بچہ اور دو نوجوان بھی شامل تھے۔
یہ بمباری اس وقت ہوئی ہے جب شامی افواج نے حلب شہر کا راستہ صاف کرانے کی کوشش کی تاکہ وہاں کے اڈوں تک پہبنچا جاسکے۔
دمشق کے جنوب مشرق میں واقع جرمانا میں باغیوں کی طرف سے گولہ باری کے حملے میں چار شہریوں سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اس واقعے میں 35 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ مبصروں کی تنظیم کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے کہا۔
کچھ گھنٹے قبل سرکاری خبر رساں ادارے سانا نے جرمانا پر گولہ باری میں دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی تھی، جرمانا میں اکثریت عیسائی آبادی کی ہے۔
مبصروں کا کہنا ہے کہ ملیھ کے قریب باغیوں نے شامی فوج کی اہم پوزیشنوں پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ سرکاری فوج کی فضائیہ نے باغیوں پر ایک نیا فضائی حملہ کیا ہے۔
ملیھ بہت اہم علاقہ ہے کیونکہ یہ حکومت نواز علاقہ دارالحکومت کے قریب واقع ہے جسے فوج محفوظ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
گروپ کا کہنا ہے کہ درعا صوبےانخل پر فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے ایک شخص اور ایک بچے کی ہلاکت کے بعد جنوب میں تشدد مذید بھڑک گیا ہے۔
مرکزی صوبے حمص میں نواحی علاقوں میں باغیوں پر حملے کے لیے جنگی طیارے تیار ہیں تاکہ باغیوں پر فضائی حملہ کیا جاسکے۔ حکومت کے لیے یہ علاقہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ لبنانی سرحد کے قریب ہے اور دمشق کے شمال مشرق میں واقع ہے۔