افغانستان: پریمی جوڑے کی سر کٹی لاشیں برآمد
قندھار: افغانستان کے قدامت پسند جنوب میں ایک نوجوان جوڑے کی سر کٹی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں بظاہر محبت کرنے کی پاداش پر ہلاک کیا گیا۔
کیس کی تحقیقات کررہی پولیس کا ماننا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کی آماجگاہ سمجھے جانے والے ہلمند صوبے میں مقیم لڑکی کا خاندان دونوں افراد کے قتل کا ذمہ دار ہے۔
لڑکے کے بڑے بھائی نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ لڑکا اور لڑکی گھر سے بھاگ کر اہل خانہ کے ہی ایک گھر میں رہ رہے تھے۔
پولیس افسر محمد اسماعیل ہوتک نے اے ایف پی کو بتایا کہ صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ کے قریب واقع ایک گھر میں پیر کے روز دس افراد گھنس گئے اور جوڑے کو اغوا کرکے لے گئے۔
'مقامی افراد نے منگل کو رپورٹ کیا کہ انہیں قبرستان سے دو لاشیں ملی ہیں۔ ہم وہاں پہنچے اور لاشوں کو برآمد کیا۔ دونوں کے سر تن سے جدا تھے۔'
انہوں نے کہا 'ہماری تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں افراد کے درمیان افیئر تھا۔ ہمارا ماننا ہے کہ دونوں کے قتل کے ذمہ دار لڑکی کے اہل خانہ ہیں۔'
افغانستان میں نوجوان لڑکے لڑکیوں کے درمیان شادی کے بغیر رشتے ممنوع ہیں جبکہ زیادہ تر شادیوں کا انعقاد گھر کے بڑے ہی کرتے ہیں، کبھی کبھار اس میں جوڑے کی مشاورت بھی شامل نہیں ہوتی۔