نواز شریف امریکہ سے جنگ سے قبل کے تعلقات کے خواہاں

واشنگٹن: امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے نواز شریف کے ساتھ ناشتے پر کہا ہے کہ امریکہ ایک مضبوط جمہوری خوشحال پاکستان کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پر عزم ہے۔
بیان کے مطابق بائیڈن نے نواز شریف کو بتایا کہ ہمیں دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی سے نمٹنے اور علاقائی اور عالمی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
نواز شریف نے کہا کہ وہ کھلے ذہن کے ساتھ اور باہمی شکوک و شبہات سے بالاتر پاک امریکہ تعلقات چاہتے ہیں ۔ نواز شریف نے اس مرتبہ ملکی مسائل کے ساتھ بیرونی طاقتوں پر انگلی اٹھانے سے اجتناب کیا اور عموماً پاکستان اس امر کا اشارہ کرتا رہتا ہے۔
منگل کے روز نواز شریف نے امریکی ادارہ امن میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی اور انتہاپسندی سے ہےانہوں نے مذید کہا کہ پاکستان میں ایک دہائی کے دوران تشدد سے 40,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
شریف نے امریکہ سے ڈرون حملوں کے ختم کرنے کا مطالبہ کیا جو پاکستان میں انتہائی غیر مقبول ہیں اور پاکستان انہیں اپنی سالمیت اور خود مختاری کیخلاف قرار دیتا ہے جبکہ امریکہ اسے دہشتگردوں کیخلاف اہک اہم ہتھیار تصور کرتا ہے۔
منگل کے روز ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے شہری ہلاکتوں کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف کی ہے۔
رپورٹ میں 68 سالہ ایک معمر خاتون کا بھی ذکر ہے جو ڈرون حملے کے وقت اپنے پوتوں کے ساتھ کھیتی باڑی کر رہی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ مستقل اس بات پر زور دیتی رہی ہے کہ دہشت گردی کے انسداد کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے دوران عالمی قوانین کا خاص خیال رکھا جائے۔