جاسوسی کی رپورٹس پر جرمن چانسلر کی اوباما سے جواب طلبی

شائع October 24, 2013

جرمن چانسلر اینجلا مرکل اور امریکی صدر بارک اوباما۔ فائل فوٹو اے ایف پی

برلن: جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے امریکا کی جانب سے ان کے موبائل فون کی جاسوسی کی خبروں پر امریکی صدر بارک اوباما سے جواب طلب کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے دونوں اتحادیوں کے ایک دوسرے پر اعتماد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اس نئی پیشرفت سے وائٹ ہاؤس ہل کر رہ گیا ہے جہاں انٹیلی جنس کنٹریکٹر ایڈورڈ اسنوڈن نے کہا تھا کہ فی الحال کو تو مرکل کی مانیٹرنگ نہیں جا رہی لیکن اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ماضی میں ان کی مواصلاتی رابطوں پر نظر کھتے ہوئے مانیٹرنگ کی گئی۔

اسنوڈن کی جانب سے کیے گئے حالیہ انکشافات کے بعد امریکا کے دیگر اہم اتحادی بھی امریکا کی جانب سے کی جانے والی نگرانی کی شکایت کر چکے ہیں اور اس سلسلے میں عالمی سپر پاور کو حالیہ دنوں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مرکل کے ترجمان ماضی میں بھی امریکی قومی سلامتی کی ایجنسی کی کارروائیوں پر احتجاج ریکارڈ کرا چکے ہیں۔

جرمن چانسلر کے ترجمان نے کہا کہ جرمنی کو اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ امریکی انٹیلی جنس مرکل کے فون کی جاسوسی کر رہی ہے جس کے بعد ان کی سربراہ نے امریکی صدر اوباما کو فون کیا۔

اسٹیفن سیبرٹ نے ایک بیان میں کہا کہ مرکل نے واضح کیا کہ اگر اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو اس طرح کے اقدامات قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہیں۔

بیان میں کہا کہ گیا کہ مرکل نے اس سلسلے میں واشنگٹن سے فوری طور پر وضاحت طلب کر لی ہے۔

بیان میں اوباما سے مرکل کی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 'فیڈرل ریپبلک آف جرمنی اور امریکا کئی دہائیوں سے پارٹنرز اور قریبی دوست ہیں اور ایسی صورت میں حکومتی سربراہ کے مواصلاتی رابطوں کی نگرانی یا جاسوسی نہیں ہونی چاہیے'۔

جرمن چانسلر نے اوباما سے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کو شدید نقصان پہنچے گا، اس طرح کے اقدامات قوری طور پر بند ہونے چاہئیں۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر نے چانسلر کو یقین دہانی کرائی کہ امریکا نگرانی نہیں کر رہا اور چانسلر مرکل کی مستقبل میں بھی نگرانی نہیں کرے گا۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے کہا کہ اوباما واشنگٹن کی جانب سے انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے کے طریقہ کار پر غور کر رہے ہیں تاکہ ہم اپنے شہریوں اور اتحادیوں کے اس حوالے سے تحفظات دور کر سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025