شامی باغیوں نے روسی شہری کو اغواء کر لیا

شائع October 24, 2013

شامی باغی حلب میں سرکاری افواج سے لڑتے ہوئے۔ فائل تصویر اے ایف پی

ماسکو: جمعرات کو روس نے ان خبروں کی چھان بین کا اعلان کیا ہے جس میں اس کے ایک باشندے کے اغوا ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ خبر اس مغوی کی ایک آن لائن ویڈیو کے ذریعے اب منظر عام پر آگئی ہے جس میں وہ شخص اپنی رہائی کی درخواست کررہا ہے۔

یو ٹیوب پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں ایک شخص اپنے آپ کو روسی باشندہ سرگئی گوبنوف بتاتا ہے اور ماسکو سے اپنی رہائی کی درخواست کرتا دکھایا گیا ہے۔

وڈیو میں انہوں نے کہا کہ اغواکار سعودی باشندے کے بدلے اسے رہا کریں گے ناکامی کی صورت میں پانچ دنوں کے اندر اسے قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔

میں شامی صدر، روس اور ریڈ کراس سے درخواست کرتا ہوں کہ میری رہائی کے لیے میرے مدد کریں میں بہت خوفزدہ ہوں میں رہا ہوکر واپس روس جانا چاہتا ہوں۔ اس شخص نے یہ الفاظ نرم روسی لہجے میں کہے۔

ذرائع نے انٹرفیکس خبر رساں ادارے کو بتایا کہ.روسی وزارت خارجہ ویڈیو کی تحقیقات کر رہی ہے جسے وسیع پیمانے پر ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ شام میں اغواء ہونے والے روسی شہری سرگئی گربنوف کے متعلق معلومات کے حوالے سے دمشق میں روسی سفارت خانے کی طرف سے جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔

خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ اسلامی گروپ خطیبہ المجاہدین جس میں چیچینا سمیت غیر ملکی عسکریت پسند شامل ہیں نے روسی باشندے کے اغوا کا اعتراف کیا ہے۔

ویڈیو میں ایک شخص کو چھوٹے بال اور داڑھی کے ساتھ ایک سفید دیوار کے نیچے بیٹھا دکھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اغوا کاروں نے انہیں میناگا ہوائی اڈے سے اغوا کیا تھا جو سعودی باشندے خالد سلیمان نامی کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں جو مرکزی شام کے شہر حمص میں حراست میں ہیں۔

میناگا ایک فوجی ہوائی اڈا ہے جو حلب کے قریب واقع ہے کئی ماہ قبل باغیوں نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

انہوں نے ایک دھندلائی ہوئی تصویر میں کہا کہ اگر پانچ دنوں میں میرا تبادلہ نہیں کیا گیا تو وہ مجھے ہلاک کر دیں گے، یہ بیان پڑھنے کے لیے وہ کافی جدوجہد کرتے دکھائی دے رہے تھے، کھبی کھبی ہکلا بھی رہے تھے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ انہیں کھانا دیا جا رہا ہے اور وہ بہتر ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 جون 2025
کارٹون : 23 جون 2025