شام: کار بم دھماکےمیں 20 افراد ہلاک

شائع October 26, 2013

اے پی، فائل فوٹو۔۔۔۔

دمشق: جمعہ کے روز دمشق کے قریب ایک مسجد کے باہر کار بم دھماکے میں تقریبا بیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے اعلی حکام نے شام میں خانہ جنگی میں لاکھوں سے زیادہ پھنسے ہوئے شہریوں کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

برطانوی مبصر برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ سق وادی برادا کے قصبے میں درجنوں افراد دھماکے میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قصبے پر باغیوں کا کنٹرول ہے، لیکن اس کے باہر صدر بشارالاسد کی حامی فوج موجود ہے جو خاص مقام پر چوکنا ہیں۔

حکومت مخالف عناصر نے حملے کا الزام حکومتی فورسز پر عائد کیا ہے۔

تاہم سرکاری خبر رساں ادارے سانا کے مطابق کار میں دھماکہ اس وقت ہوا جب دہشت گرد اس میں بارودی مواد رکھ رہے تھے۔

مبصروں کا کہنا ہے کہ دھماکے میں تقریبا تین ہلاک ہوئے ہیں ہلاک ہونے والے بچے تھے، جبکہ سانا ایجنسی نے کہا ہے کہ ایک سات سالہ بچہ ہلاک ہوا ہے۔

دمشق کے مشرق میں فوج کے باغیوں پر حملے کے نتیجے میں چوبیس باغی ہلاک ہو گئے جبکہ سانا نے ہلاکتوں کی تعداد چالیس بتائی ہے۔

حالیہ دنوں میں دارالحکومت کے مضافات میں شدید لڑائی جاری ہے اور حکومتی افواج باغیوں کے علاقوں کے ار گرد گھیرا تنگ کر رہی ہے۔

فوج نے مشرقی غوطہ کا علاقہ بند کر دیا ہے۔ اس پرسال اگست میں کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تھا۔ اور اب تک کی اطلاعات کےمطابق اس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اقوام متحدہ اور امریکی حکام نے مشرقی غوطہ میں اور دمشق کے دیگر مضافات میں بڑھتی ہوئی غذائی قلت کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق، جنگ کی وجہ سے خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین ، بوڑھے اور ننھے بچے خوراک کی کمی کے شکار ہیں۔

اقوام متحدہ نے اسے سنگین اور لرزہ خیز حقیقت کہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025