واہگہ: ہندوستان کا پاکستانی اسمگلروں کا ہلاک کرنے کا دعویٰ
امرتسر: ہندوستانی فوجیوں نے ریاست پنجاب کی پاکستان سے جڑنے والی سرحد کے قریب تین مبینہ پاکستانی اسمگلروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کے قبضے سے لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات برآمد ہوئی ہیں۔
ایک ہندوستانی بارڈر سیکورٹی افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستانی کی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے 24 کلو گرام ہیروئن برآمد کی ہے جس کی مالیت 1.2 ارب ہندوستانی روپے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمعے کے روز ہونے والی کارروائی کے دوران مبینہ اسمگلروں سے ہتھیار، گولیاں اور پاکستانی موبائل فون بھی برآمد کیے گئے۔
بی ایس ایف پنجاب کے انسپکٹر جنرل اجے تومار نے صحافیوں کو بتایا ''گزشتہ رات تین پاکستانی گھسپیٹھیے نے بی ایس ایف کی جانب سے چیلنج کیے جانے کے باوجود ہتھیار ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے بی ایس ایف پر فائرنگ کردی جسکے جواب میں بی ایس ایف نے 19 راؤنڈز فائر کیے جسکے نتیجے میں تمام گھسپیٹھیے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔'
ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دیگر افراد نے تو سرحد عبور نہیں کی۔
واہگہ پاکستان اور ہندوستان کے مابین واحد وہ سرحد ہے جو روڈ کے ذریعے پاکستان شہر لاہور ارو ہندوستانی شہری امرتسر کو جوڑتی ہے۔
خیال رہے کہ مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے بھی بی ایس ایف کی کارروائی کے دوران 100 کلو گرام ہیروئن برآمد کی گئی تھی جس کی مالیت پانچ ارب ہندوستانی روپے تھی۔ واقعے کے بعد بی ایس ایف متحرک ہوگئی تھی۔
ہندوستانی پنجاب کو منشیات کی اسمگلنگ کے حوالے سے ایک اہم راستہ تصور کیا جاتا ہے جس میں سے زیادہ تر کی منزل یورپی ممالک ہوتے ہیں تاہم کچھ مقامی طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔
2009ء میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق ہندوستانی پنجاب کے دو تہائی گھرانوں میں کم از کم ایک فرد ایسا ہے جو منشیات کا عادی ہے۔