شمالی وزیرستان: فوجی قافلہ پر بم حملہ، ایک اہلکار ہلاک

شائع October 27, 2013

۔ — اے ایف پی فائل فوٹو
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو

میران شاہ: افغان سرحد کے نزدیک پاکستان کے ایک دور افتادہ قبائلی علاقے میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں ایک فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

سرکاری حکام نے اتوار کو بتایا کہ دھماکا طالبان اور القاعدہ سے منسلک باغیوں کا گڑھ سمجھے جانے والے شمالی وزیرستان کے مرکزی علاقے میرانشاہ سے دو کلومیٹر مشرق چشمہ پل میں پیش آیا۔

ایک مقامی سیکورٹی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ سڑک کنارے نصب خیز مواد اس وقت دھماکے سے پھٹ گیا جب کم ازکم 35 فوجی گاڑیوں کا قافلہ وہاں سے گزر رہا تھا۔

ایک اور سیکورٹی افسر نے واقعہ اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے قریبی میر علی قصبے میں مختلف مقامات پر نصب دو بم ناکارہ بھی بنائے ہیں۔

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخواہ اور افغان سرحد کے نزدیک قبائلی اضلاع میں حکومتی فورسز پر حملوں میں گھریلو ساختہ بم شدت پسندوں کا اہم ہتھیار ہیں۔

نیم خود مختار سات قبائلی علاقے جنگجوؤں بالخصوص طالبان کے لئے محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔

واشنگٹن ان علاقوں کو طالبان اور القاعدہ جنگجوؤں کے لئے مرکزی آماجگاہ سمجھتا ہے جو مغرب اور افغانستان میں حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025