'افغان وفد ملا برادر سے ملنے پاکستان آئے گا'

شائع October 30, 2013

افغان طالبان کمانڈر ملا برادر۔— انٹرنیٹ فوٹو
افغان طالبان کمانڈر ملا برادر۔— انٹرنیٹ فوٹو

کابل: طالبان کے ساتھ امن کے خواہش مند افغان مذاکرات کار اہم عسکریت پسند کمانڈر ملا برادر سے ملاقات کے لیے جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

افغان صدر حامد کرزئی نے ایک بیان میں کہا کہ منگل کو لندن میں پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔

برادر کو ستمبر میں افغانستان میں امن مذاکرات شروع کرنے کی کوششوں کے طور پر پاکستان کی جیل رہا کیا گیا تھا، لیکن ان کی 'رہائی' کے باوجود معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان نے انہیں نظر بند کررکھا ہے۔

کرزئی کے دفتر سے جاری ہونے والے اس بیان میں مزید کہا گیا کہ معاہدہ کے تحت ایک اعلٰی سطحی امن کونسل کا وفد مستقبل قریب میں ملا برادر سے ملاقات کے لیے پاکستان جائے گا۔

اس افغان امن کونسل کو طالبان جنگجوؤں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

پاکستان کا اصرار ہے کہ ماضی میں طالبان کے سپریم رہنما کے نائب رہنے والے ملا برادر کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ امن مذاکرات میں پیش رفت کے لیے کسی سے بھی مل سکتے ہیں۔

دوسری جانب، افغان طالبان کا ماننا ہے کہ برادر اب بھی سلاخوں کے پیچھے ہیں اور ان کے بقول پاکستان کے سیکورٹی حکام گزشتہ مہینے کہہ چکے ہیں کہ برادر کو کراچی کے ایک سیف ہاؤس میں رکھا جا رہا ہے۔

افغان حکام کا خیال ہے کہ اگر برادر کو مکمل آزادی کے ساتھ کام کرنے دیا جائے تو وہ طالبان رہنماؤں کو بارہ سال سے جاری عسکریت پسندی ختم کرنے پر آمادہ کر سکتے ہیں۔

گزشتہ روز نواز شریف اور کرزئی نے جنوبی ایشیائی خطے میں استحکام کے حوالے سے سہ فریقی مذاکرات کے چوتھے دور میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سے لندن میں ملاقات کی۔

کرزئی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے کابل کا پہلا دورہ کرنے کی حامی بھری ہے لیکن اس حوالے سے پاکستان کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025