جرمنی میں امریکی کمپنیاں این ایس اے کی جاسوسی میں ملوث ہیں، رپورٹ

برلن: جرمنی میں ہفتہ وار رسالے سٹرن کی ایک رپورٹ کے مطابق جرمنی میں ایک دو نہیں بلکہ تقریباً نوے پرائیوٹ کمپنیاں اور فرمز واشنگٹن کیلئے جرمنی کی جاسوسی میں ملوث ہیں۔
سٹرن کا کہنا ہے کہ کمپنیاں امریکی انٹیلیجنس کے لیے اپنی خدمات اور آئی ٹی نیٹ ورک کو برقرار رکھنے کے لیے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔
اس کا کہنا ہے کہ تیس کمبپنوں پر مشتمل گروپ سینٹرل انٹیلجنس ایجینسی(ی آئی اے )اور نیشنل سیکورٹی ایجینسی(ین ایس اے ) کےعلاوہ ملٹری ایجینسی کے لیے جاسوسی انجام دے رہی ہیں۔
یہ فرمز ایجنٹ کے آپریشنز میں مدد، مواصلاتی روابط میں خلل اور اس کا تجزیہ اور سپاہیوں کو آئی ٹی او کمیونکیشنز کی تربیت بھی فراہم کرتی ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ ان میں سے بعض فرمز افریقہ میں ڈرون حملوں میں بھی ملوث ہیں۔ ان میں سب سے بڑی فرم بوز ایلن ہیملٹن ہے جس میں انٹیلی جنس کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن ملازم تھا۔
رپورٹ کے مطابق این ایس اے نے جرمنی میں مبینہ طور پر اینجیلا مرکل کے موبائل فون سمیت بڑے پیمانے پر جاسوسی کی کاروائیوں سے جرمنی میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور جرمنی امریکہ تعلقات میں سردمہری آگئی ہے۔