طاقتور ترین عالمی رہنماؤں کی رینکنگ میں پیوٹن نمبر 1

نیویارک: امریکی میگزین فوربس نے بدھ کے روز طاقتور عالمی رہنماؤں کی درجہ بندی کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو دنیا کے طاقتور رہنما کا درجہ دیا ہے جبکہ امریکی صدر بارک اوباما دوسرے نمبر پر ہیں۔
تین سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی صدر میگزین کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔
پیوٹن جو تیرہ سالوں سے روس پر حکمرانی سے لطف اندوز ہو رہے تھے مارچ 2012میں دوبارہ روس کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
جبکہ اوباما کو واشنگٹن میں بجٹ اور ڈیبٹ بحران کے باعث سولہ دنوں تک امریکی شٹ ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
فوربس نے لکھا ہے کہ پیوٹن نے روس کو مستحکم کیا جبکہ اوباما کو دوسری بار صدر منتخب ہونے پر شدید عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کی حالیہ مثال حکومتی شٹ ڈاؤن ہے۔
اگست میں روس نے امریکا کو مطلوب خفیہ معلومات کو منظر عام پر لانے والے سابق نیشنل سیکورٹی کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن کو عارضی پناہ دی تھی۔
ایک ماہ بعد پیوٹن نے دوسرے کارڈ کھیلتے ہوئے شام پر امریکی مزائل حملے کے پیش نظر دمشق کو اپنے کیمیائی ہتھیار بین الاقوامی برادری کے حوالے کرنے کا منصوبہ پیش کر دیا تھا۔
فوربس نے لکھا ہے کہ شام اور این ایس اے کی جاسوسی کا یہ شطرنج کا کھیل ہر کوئی دیکھ رہا تھا۔
تیسرے نمبر پر چین کے صدر شی جن پنگ ہیں جبکہ پوپ فرانسس چوتھے نمبر پر اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل پانچوے نمبر پر قرار دیئے گئے ہیں۔
تیرہ نئے لوگوں میں سیمسنگ کے چیئرمین لی کن ہی کا نمبر اکتالیس ہے جبکہ نائیجرین ارب پتی الیکو ڈینگوٹ افریقہ کے امیر ترین شخص قرار دیے گئے ہیں جن کا نمبر 64 ہے۔