چیک مغوی خواتین کی نئی وڈیو جاری

شائع October 31, 2013

انتونی کرسیٹیکا(دائیں) اور ہانا ہمپالوا (بائیں)۔
انتونی کرسیٹیکا(دائیں) اور ہانا ہمپالوا (بائیں)۔

پراگ:پاکستان میں اغواء ہونے والی دو چیک خواتین کے رشتہ داروں نے ایک نئی وڈیو جاری کی ہے جس میں تھکی مانندہ مغوی موت کا ذکر کرتے ہوئے اپنی حکومت سے رہائی میں مدد کے لیے درخواست کرتی نظر آ رہی ہیں۔

اگست کے اواخر میں ہانا ہمپالوا اور انتونی کرسیٹیکا کی بننے والی یہ وڈیو اسلام آباد میں چیک سفارت خانے کو بھجوائی گئی۔

یہ بات بدھ کو پراگ میں وزارت خارجہ کی ترجمان جوہانا گرووا نے بتائی۔ انہوں نے معاملے پر مزید بات کرنے سے انکار کیا۔

مارچ میں اغواء ہونے والی دونوں خواتین اس وڈیو میں علیحدہ علیحدہ انگریزی میں بات کر رہی ہیں۔

ہمپالوا نے روتے ہوئے اپنی خراب صحت کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ اپنی دوست کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں اور انہیں معلوم نہیں کہ آیا ان کی دوست زندہ بھی ہیں یا نہیں۔

'اپنی موت کی صورت میں، میں اپنے آبائی قبرستان میں دفن ہونا چاہوں گی'۔

سیاہ رنگ کا سکارف پہنے ہمپالوا مزید کہتی ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ میرے پاس کتنا وقت بچا ہے کیونکہ جب یہ لوگ فیصلہ کر لیں گے، میں آپ کو دوبارہ نظر نہیں آؤں گی۔

اسی طرح کی پریشانی کا شکار کرسیٹیکا نے چیک حکومت سے درخواست کی کہ اغواء کاروں کے ساتھ تعاون کے لیے وہ اسلام آباد پر شدید دباؤ ڈالیں۔

'خدارا، وہ جو بھی مطالبہ کر رہے ہیں اسے پورا کریں اور مجھے اپنے گھر جانے میں مدد کریں'۔

دونوں خواتین نے اپنی آخری رسومات میں گیون سٹیفنی اور کیٹ سٹیون کے نغمے بجانے کی بھی خواہش ظاہر کی۔

کیٹ سٹیون نے 1977 میں اسلام قبول کرنے کے بعد یوسف اسلام کا نام اپنا لیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025