کاسترو کی ہندوستانی نائب صدر سے ملاقات
ہوانا: کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاسترو نے ہندوستان کے نائب صدر حامد انصاری سے ملاقات کی ہے۔
کیوبا میں ہندوستان کے سفیر چنتا پلے راجا سیکھر نے بدھ کو بتایا کہ انصاری اپنے ہوانا کے سرکاری دورے میں سماجی انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والے کاسترو سے ملاقات کر کے انہیں خراج تحسین پیش کرنا چاہتے تھے۔
سیکھر نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ملاقات خالصتا گرم جوشی اور عقیدت پر مبنی تھی۔
انصاری اپنے دورے میں کیوبا کے آئندہ نامزد لیڈر اور موجودہ نائب صدر میگوئل ڈیاز کینل سے بھی ملاقات کریں گے۔
کیوبا میں ہندوستانی سرمایہ کاری محض او این جی سی ودیش لمیٹڈ تک محدود ہے، جو یہاں کے شمالی ساحل کے قریب پانیوں میں تیل کی تلاش کا کام کر رہی ہے۔
ستاسی سالہ کاسترو امریکا کے واحد کمیونسٹ ملک کے پانچ دہائیوں تک سربراہ رہے ہیں۔
دو ہزار چھ میں صحت سے جڑے مسائل کی وجہ سے کاسترو نے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد ملک کی بھاگ دوڑ اپنے بیاسی سالہ بھائی راؤل کے حوالے کر دی تھی۔
کاسترو نے کافی عرصہ سے کسی غیر ملکی سربراہ سے ملاقات نہیں کی۔ ان کی آخری ملاقات ستمبر میں ایکواڈور کے صدر رافیل کورایا سے ہوئی تھی۔
مالی بحران کا شکار کیوبا اپنے پانیوں میں تیل کی دولت کے ذریعے انقلاب کو مستقبل میں لے جانا چاہتا ہے۔
کیوبا اپنے قریبی اتحادی وینزویلا سے انتہائی آسان شرائط پر روزانہ ایک لاکھ بیرل تیل درآمد کرتا ہے۔
اگر وینزویلا سے ملنے والی توانائی اور معاشی معاونت کسی بھی وجہ سے ختم ہوئی تو کیوبا کی معیشت ڈھے سکتی ہے۔
تاہم تیل کے ایک بڑے ذخیرے کی دریافت سے کیوبا راتوں رات ایک بڑا ایکسپورٹر بن سکتا ہے۔
بعض اندازوں کے مطابق، کیوبن ساحل کے قریب پانیوں میں پانچ سے نو بلین بیرل تیل موجود ہے، لیکن ہوانا میں حکام کا ماننا ہے کہ یہاں بیس بلین بیرل تک تیل موجود ہو سکتا ہے۔