عراقی وزیراعظم نوری المالکی۔ اے ایف پی فائل فوٹو۔

واشنگٹن:عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے جمعرات کو ، القاعدہ اور دہشت گردی کے نیٹ ورک سے نمٹنے کے لئے وسیع بین الاقوامی کوششوں کے لئے درخواست کی ہے .

انہوں نے القاعدہ کیخلاف مشترکہ کوششوں کو تیسری عالمی جنگ قرار دیا۔

واشنگٹن میں عراق کے لئے حمایت کے اجلاس میں ملکی نے کہا کہ امریکہ عراق میں القاعدہ کو شکست دینے کے لیے عراق کی مدد کرے۔

 ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب میں مالکی نے کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف بین الااقوامی جنگ چاہتے ہیٓں اور انہوں نے القاعدہ اور ان سے منسلک دیگر تنظیموں کو وائرس قرار دیا ہے جو تمام خطے کے ارد گرد ایک گندی ہوا پھیلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم دو عالمی جنگ لڑ چکے ہیں تو ہمیں تیسری جنگ بھی معصوم لوگوں کو ہلاک کرنے والوں کے خلاف لڑنی چاہیے جو خونریزی کے زمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ بلا کسی دلیل ہم پر حکومت کرنا چاہتے ہیں اور جہالت کے درجے پر رہنا چاہتے ہیں۔

المالکی نے عراق کی میزبانی میں انسداد دہشت گردی پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

یمین الاسلام زبیری Oct 31, 2013 11:39pm
شائد الیکشن قریب ہیں اس لیے مالکی کی طبیعت درست نہیں. ان کے ملک میں روزانہ تیس آدمی دھماکوں سے مرتے ہیں اور یہ اب تک کچھ نہیں کر پایا. پاکستان میں بھی ایسی ہی کیفیت تھی لیکن ہماری حکومت نے بہت اچھا انتظام کیا ہے اور اب دھماکے ہونا بند ہوگئے ہیں یا کم از کم اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں نہیں ہورہی ہیں.