مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، ٹی ٹی پی

شائع November 1, 2013

ترجمان تحریک طالبان پاکستان شاہد اللہ شاہد دیگر ممبران کے ساتھ۔ اے پی فائل فوٹو۔
ترجمان تحریک طالبان پاکستان شاہد اللہ شاہد دیگر ممبران کے ساتھ۔ اے پی فائل فوٹو۔

 میرانشاہ: پاکستانی طالبان نے جمعے کے روز کہا ہے کہ ان کا حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے 'کوئی رابطہ' نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، امید ہے کہ یہ پاکستان کے آئینی ڈھانچے کے اندر رہ کر آگے بڑھیں گے۔

نواز شریف کی حکومت ان دنوں امن مذاکرات کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ چھ سال سے جاری خونی لڑائی کو ختم کیا جاسکے جسکی وجہ سے ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

گزشتہ ماہ ایک آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے دوران شریف کو مذاکرت کے حوالے سے پاکستان کی تمام اہم کی حمایت حاصل ہوگئی جبکہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بھی ان کی حامی بھری۔

ٹی ٹی پی کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے جمعے کے روز اے ایف پی بتایا 'ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ حکومت صرف میڈیا کے ذریعے اعلانات کررہی ہے، ابھی تک امن مذاکرات شروع نہیں ہوئے۔'

'امن مذاکرات کے آغاز کا مطلب میز پر بیٹھ کر مسائل کے حوالے سے گفتگو کرنا ہے، اب تک ایسا کچھ نہیں ہوا۔'

سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذاکرات کی حمایت کرنے کے بعد ٹی ٹی پی نے پیشگی شرائط پیش کیں جن میں جیل میں موجود اس کے ممبران کی رہائی اور افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں سے پاکستانی فوج کی واپسی شامل ہیں۔

شاہد نے ان مطالبات کو دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کو پورا کرے جس سے مذاکرات کے حوالے سے اس کی سنجیدگی ثابت ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025