محسود کی ہلاکت: افغان طالبان کی مذمت

شائع November 2, 2013

۔— فائل فوٹو اے ایف پی۔
۔— فائل فوٹو اے ایف پی۔

کابل: افغان طالبان نے ہفتے کے روز پاکستانی طالبان کے چیف حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کو ایک 'بڑا نقصان' قرار دیتے ہوئے اسلام آباد پر مزید ڈرون حملوں کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کرنے کی تلقین کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان میں محسود ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

اپنے گروپ کا باضابطہ نام کا استعمال کرتے ہوئے طالبان نے ایک بیان میں کہا 'اسلامک امارات آف افغانستان امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کی اس کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور مولانا حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کو بڑا نقصان قرار دیتی ہے اور انہیں شہید سمجھتی ہے۔'

'امریکہ مجاہدین کو شہید کرکے اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکتا اور نہ ہی کوئی خلاء پیدا کرسکتا ہے۔'

بیان میں پاکستانی حکومت اور عوام پر 'پہلے کی نسبت امریکہ کے ان ظالمانہ حملوں کے خلاف زیادہ اقدامات' کرنے کی بھی تلقین کی گئی۔

حقانی نیٹ ورک کا امریکہ سے بدلہ لینے کا عزم

دوسری جانب افغان طالبان کے حمایت یافتہ حقانی نیٹ ورک کے ترجمان نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت پر امریکا سے بدلہ  لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

نامعلوم مقام سے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے احمد یوسف نے کہا کہ امریکہ طالبان کے ساتھ حالت جنگ میں ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ مسلمانوں اور اسلام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔

پاکستانی طالبان جنہیں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے نام سے جانا جاتا ہے، دسمبر 2007ء کے لال مسجد آپریشن کے بعد قائم کی گئی تھی۔

باضابطہ طور پر ٹی ٹی پی ملا عمر کی وفادار ہے تاہم دونوں عسکری گروپوں کی کمانڈ کا ڈھانچہ مختلف ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025