اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی—فائل فوٹو۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان نے کل بروز منگل کو انسانی کلوننگ، جنس کی تبدیلی اور ٹیسٹ ٹیوب بے بی کو غیر اسلامی قرار دیا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے دو روزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ حکومت اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی طرف سے شہریوں کی جاسوسی بھی غیر اسلامی ہے۔

ڈرون حملوں سے متعلق ایک شہری کی جانب سے جمع کروائے گئے سوال کے جواب میں اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ ڈرون حملوں کا معاملہ سیاسی ہے جو شریعت کی روشنی میں حل نہیں کیا جاسکتا۔

کونسل کا کہنا تھا کہ شہریوں کی خفیہ اور عام نگرانی اسلامی روح کے خلاف ہے اور خاص طور پر اس وقت جب اس طرح کے ایکٹ مستقبل میں عام ہوجائے۔

تاہم مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ مخصوص نوعیت کے معاملات میں انٹیلیجنس ادارے اور حکومت کچھ افراد کی جاسوسی کرسکتی ہے۔

لیکن کسی کی جاسوسی کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات معاون شہادت تو ہوسکتی ہے، تاہم شرعی شہادت کے طور پرقابل قبول نہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرد اور عورت کی جنس تبدیل کرنا بھی اسلام کے خلاف ہے، لیکن ضرورت کے تحت میڈیکل سائنس کی مدد سے کسی بھی صنف کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

شانزے Nov 06, 2013 01:08pm
لگتا ھے ھم پادریت کے سیاھ دور میں سانس لے ریے ہیں بھلا ھے کوئی مطلب ملا کو سائینس سے