پیوٹن اور شاہ عبداللہ میں شام اور ایرانی ایٹمی پروگرام پر ملاقات

شائع November 10, 2013

سعودی عرب کے شاہ عبداللہ۔ فائل تصویر رائٹرز
سعودی عرب کے شاہ عبداللہ۔ فائل تصویر رائٹرز

ماسکو: روسی صدر ولادمیر پیوٹن اور سعودیہ عرب کے شاہ عبداللہ نے اتوار کے روز تفصیلی ملاقات کی ہے جس میں شام کی جنگ کو حل کرنے کیلئے بین الاقوامی کوششوں اور ایران کو ایٹمی ہتھیاروں سے باز رکھنے کی ممکنہ حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔

کریملن کے مطابق ' دونوں رہنماؤں نے کئی سطح پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور دلچسپی کے امور پر گفتگو کی ' جن کا مقصد عالمی تنازعات کا خاتمہ تھا۔

واضح رہے کہ ریاض اور ماسکو کےدرمیان اختلافات تھے کیونکہ پیوٹن شامی صدر بشارالاسد کی حمایت کرتے رہے ہیں اور ایران کے ایٹمی پروگرام پر بھی ان کا مؤقف سعودی عرب سے مختلف تھا۔

جبکہ ریاض کی جانب سے شامی صدر کے خلاف لڑنے والے باغیوں کی حمایت کا سلسلہ جاری اور وہ ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے بھی پریشان ہے جو بعض طاقتوں کے نزدیک ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کا ایک راستہ ہے۔

ایک ماہ قبل روس نے سعودی عرب کے اس فیصلے پر بھی تنقید کی تھی جس میں سعودی عرب نے سلامتی کونسل کی نشست سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔ یہ قدم سعودی عرب نے شام میں جاری جنگ میں اقوامِ متحدہ کی جانب سے نامناسب اقدامات پر اٹھایا گیا تھا۔

اس سے قبل اکتیس جولائی کو روسی صدر پیوٹن اور سعودی عرب کے بااثر انٹیلی جنس چیف شاہ بندر بن سلطان کے درمیان ایک اہم ملاقات بھی ہوئی تھی۔

مشرقِ وسطیٰ کے بعض سفارتکاروں کے مطابق پیوٹن نے شاہ بندر کی جانب سے ایک پیشکش کو بھی مسترد کردیا تھا۔ اس پیشکش کے تحت ماسکو سے کہا گیا تھا کہ وہ ریاض کی جانب سے پندرہ ارب ڈالر اسلحہ ڈیل کے بدلے شام کے صدر بشارالاسد کی حمایت ترک کردے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025