پاکستان کو 'شک کا فائدہ' دینے کے لیے تیار ہیں، انڈیا
سڈنی:ہندوستان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو 'شک کا فائدہ' دینے پر تیار ہے تاکہ امن کے متلاشی دونوں ملکوں کے درمیان حالات سازگار ہو سکیں۔ ہندوستان باقاعدگی سے پاکستانی فوج پر سرحد عبور کر کے متنازعہ کشمیر میں حملے کرنے والے مسلح باغیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگاتا رہتا ہے۔
پیر کو ایک آسٹریلیوی اخبار میں شائع انٹرویو میں سلمان خورشید نے دنوں ملکوں کے درمیان کشیدہ معملات کو تسلیم کیا۔
ان کا کہنا تھا 'ہم وقتاً فوقتاً پاکستان سے بات کرتے رہتے ہیں اور ذاتی تعلقات کی حد تک ہمیں گرم جوشی دیکھنے کو ملتی، لیکن زمینی حقائق اور ہماری ملاقاتوں کے نتائج مایوس کن ہیں'۔
خورشید کے مطابق نئی دہلی گزشتہ مہینے پاکستانی وزیر اعظم کی جانب سے امن کے لیے آگے بڑھنے کے عہد کو سنجیدگی کی نظر سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے اخبار کو بتایا کہ پاکستان کو گھر پر بہت سنگین مسائل کا سامنا ہے اور ایسے میں 'ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم انہیں مزید وقت دیں'۔
' یہ وقت یقیناً کسی قیمت پر نہیں دینا چاہتے، بلکہ ہمیں پاکستان کو شک کا فائدہ دینا چاہیے'۔
خورشید نے نواز شریف کے حوالے سے بتایا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات اور امن چاہتے ہیں اور 'ہم ان کے الفاظ پر اعتبار کرتے ہیں'۔
تاہم، 2003 میں دونوں ملکوں کے درمیان فائر بندی معاہدے کی حالیہ وقتوں میں تواتر کے ساتھ خلاف ورزیاں دیکھنے میں آئیں۔
اس حوالے سے خورشید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کشمیر میں معاملات سدہارنے کے لیے اعلٰی سطح پر عسکری ملاقاتوں کے وعدے کو تاحال پورا نہیں کیا۔
انہوں نے اخبار کو بتایا: اگر پاکستان دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کوختم کرنے کے لیے کام کرے تو یہ ایک اچھی شروعات ہو گی۔