فلپائن طوفان: امریکی میرینز کی امدادی کاموں میں شمولیت

تکلوبان: امریکی میرینز نے فلپائن میں طوفان کے نتیجے میں زندہ بچ جانے والوں کو بچانے کے لیئے کوششوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے.
ایک اندازے کے مطابق اس طوفان میں دس ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ حکومت نے ملک بھر میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا ہے اور سیکورٹی فورسز لوٹ مار کی روک تھام کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔
سمندری طوفان حیان منیلا سے 600 کلو میٹر دور وسطی جزیرے سمر کی ساحلی پٹی سے جمعہ کو سورج نکلنے سے قبل ٹکرایا جہاں تیز ہواؤں کی رفتار 315 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔
تیزی سے بڑھتے طوفان نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا فلپائن کی ریڈ کراس کے سیکریٹری جنرل گونڈولائن پانگ نے ہفتہ کو بتایا تھا کہ اس طوفان سے سب سے زیادہ نقصان صوبہ لیٹ کے ساحلی شہر تکلوبان کو پہنچا
پیر کی سہ پہر دو سی ون تھرٹی امریکی فوجی طیارے امدادی سامان اور درجنوں امریکی میرینز کے ہمراہ تکوبان پہنچے ہیں اور انہوں نے اس تباہی پر اپنے صدمے کا اظہار کیا ہے۔
مرکزی فلپائن میں تین دن پہلے آنے والا طاقتور طوفان تباہی اور زمین پر بکھری بے حساب لاشیں چھوڑ گیا جبکہ پانی اور ادویات اور غذا سے محروم اور تباہ حال متاثرین میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔
صدر بینگنو نے پیر کو ملک کو آفت زدہ قرار دیدیا جس سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور فوری طور پر فنڈ جاری کرنا ممکن ہوگا۔
انہوں ٹیلی وژن پر خطاب میں یہ یقین دہانی کرائی کے آنے والے دنوں میں جلد از جلد آپ کی مدد کی جائے گی جو تیزی سے آپ تک پہنچے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو آفت سے نکالنے کیلئے ہر ممکن عمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لاشوں کو اکٹھا کرنے غذا اور لوٹ مار کی روک تھام کے لیئے ایک منظم مربوط بریگیڈ چاہتے ہیں۔
بہت سے ممالک نے فلپائن کی مدد کا وعدہ کیا ہے۔ آسٹریلیا نے تقریبا دس ملین ڈالر عطیہ کرنے کا وعدہ جبکہ اقوام متحدہ کے رہنما بان کی مون نے وعدہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی ایجنسیاں ضرورت مند لوگوں کی مدد کریں گے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ نے آفت زدہ علاقوں میں امدادی سامان کی ضرورت کے حوالے سے زور دیا ہے تنظیم کے اندازے کے مطابق طوفان سے چار ملین بچے متاثر ہو سکتے ہیں۔