افغان طالبان کی نصیرالدین حقانی کے قتل کی مذمت

کابل: افغان طالبان نے منگل کے روز حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رہنما کے ہلاکت پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کی پرتشدد کارروائیاں قتل سے متاثر نہیں ہوں گی۔
خیال رہے کہ اتوار کو حقانی نیٹ ورک کے ایک اہم رکن نصیرالدین حقانی کو اسلام آباد کے مضافات بارہ کہو میں ہلاک کردیا گیا تھا۔
ہلاکت خیز گروہ حقانی نیٹ ورک کے بانی اور معروف شدت پسند رہنما جلال الدین حقانی کے بڑے بیٹے نصیر الدین حقانی کو بارہ کہو کے مصروف بازار میں رات آٹھ سے نو بجے کے درمیان دو حملہ آوروں نے جو خود کار ہتھیاروں سے لیس تھے، گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔
حقانی نیٹ ورک کو افغانستان میں ہونے والی بیشتر دہشت گردی کی وارداتوں کا ذمہ دار ٹہرایا جاتا ہے۔
طالبان نے ایک اعلامیے میں کہا 'ہم شکست یافتہ دشمن سے کی اس بذدلانہ حرکت کی مذمت کرتے ہیں اور کہنا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے دہشت گردی کے واقعات سے جہادی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔'
'ان کی ہلاکت اسلامی امارات اور پورے افغانستان کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔'
مقامی پولیس اسٹیشن پر نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف اقدام قتل کی ایک آف آئی آر درج کرلی گئی تھی۔
تاہم ایسی شخصیات جو پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں انتہائی اہم سمجھی جاتی ہیں، جب ان سے اس کی اسلام آباد میں موجودگی کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان میں سے کسی سینیئر سرکاری اہلکار نے اس واقعہ پر کوئی بات نہیں کی۔
ایک عینی شاہد کے مطابق مسلح افراد اپنے اہداف کی موت کی تصدیق کرنے کے بعد ایک گاڑی میں فرار ہوگئے۔
تاحال کسی جانب سے حقانی کی ہلاکت کے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں