امریکا سے معاہدہ: جرگے میں طالبان شرکت کریں، کرزئی کی اپیل

شائع November 16, 2013

افغان صدر حامد کرزئی ، فائل فوٹو۔۔۔

کابل: افغان صدر حامد کرزئی نے ہفتے کے روز  طالبان اور ان کے اتحادیوں کو اسمبلی کے ایک اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے جس میں 2014ء کے بعد افغانستان میں امریکی موجودگی کے حوالے سے ہونے والے معاہدے پر مشاورت کی جائے گی۔

خیال رہے کہ لویا جرگہ کے نام سے مشہور اس اجلاس میں 2500 قبائلی عمائدین اور شہری رہنماؤں کو شرکت کرکے اس بات کا فیصلہ کرنا تھا کہ آیا امریکہ کی جانب سے پیش کردہ افغانستان میں امن سے متعلق مسودے کو منظور کرنا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کابل میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا 'ہم انہیں دعوت دیتے ہیں کہ براہ مہربانی افغانستان کے قومی جرگے میں شرکت کریں، آپ کے اعتراضات اور آپ کے خیالات کو سنا جائے گا'۔

گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ کی افغانستان آمد پر معاہدہ کا مسودہ تشکیل دے دیا گیا تھا تاہم اسے حتمی شکل نہ دی جاسکی کیوں کہ افغان صدر کا کہنا تھا کہ ایسے معاملات پر صرف جرگے کو ہی فیصلے کا اختیار ہے۔

مسودے میں شامل ایک مطالبے کے مطابق امریکا افغانستان میں اپنی فوج کی موجودگی کی قانونی حیثیت چاہتا ہے جو اسے افغان قانون سے استثنیٰ بھی فراہم کرے۔

دوسری جانب طالبان نے جرگے کو مسترد کرتے ہوئے اس میں شرکت کرنے والے ممبران کو دھمکی دی ہے کہ حصہ لینے کی صورت میں انہیں غدار تصور کیا جائے گا۔

طالبان سے منسلک گروہ حزب اسلامی جرگے میں شرکت سے پہلے ہی انکار کرچکی ہے۔

معاہدہ پارلیمنٹ اور لویا جرگے کی جانب سے منظور ہونے کی صورت میں پانچ سے دس ہزار امریکی فوجی افغانستان کی القاعدہ کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی اور اسکے فوجیوں کو ٹریننگ کرنے میں معاونت فراہم کریں گے۔

واشنگٹن چاہتا ہے کہ اکتوبر کے آخر تک معاہدے پر دستخط ہو جائیں تاکہ وہ دسمبر دو ہزار چودہ تک افغانستان سے پچھتر ہزار فوجی نکال سکے۔

دو ہزار گیارہ میں عراق سے امریکی قیادت میں نیٹو افواج کے انخلاء کے وقت اس طرح کا سیکورٹی معاہدہ عراق کے ساتھ بھی طے نہیں پا سکا تھا جو کہ دو ہزار آٹھ سے بد ترین فرقہ وارانہ تشدد کا شکار ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025