حریت رہنما سید علی گیلانی پھر نظر بند

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سینئر ترین علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کو آٹھ ماہ کی نظربندی کے دو ہفتے بعد ہی ہفتے کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔
83 سالہ کشمیری رہنما کے گھر کے باہر ایک پولیس ٹرک اور پولیس اہلکاروں کا ایک دستہ تعینات کیا گیا ہے اور انہیں گھر میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
گیلانی نے سری نگر میں واقع اپنے گھر سے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس غیر قانونی قید کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، گزشتہ دنوں میرا جس انداز میں پرجوش استقبال کیا گیا اس سے حکومت حواس باختہ ہو گئی تھی۔
انہوں نے حق خودارادیت کی مہم کے سلسلے میں ہندوستان زیر انتظام کشمیر میں عوامی جلسوں سے خطاب کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے کہا کہ وہ آئندہ سال ریاست میں ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کریں۔
ابھی تک ہندوستانی حکام کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا جو اکثر حریت رہنماؤں کی جانب سے جلسے جلوسوں کی قیادت کیے جانے کے باعث انہیں گھر میں نظر بند کردیتے ہیں۔
ایک اور کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی حراست انتہائی قابل مذمت ہے، حکومت ہمیں نظر بند کر کے آزادی کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔
جہاں ایک طرف ہندوستان کے حامی گروپ انتخابات کے لیے تیاریوں میں مشغول ہیں تو وہیں دوسری جانب گیلانی بڑے پیمانے پر انتخابات مخالف جلسوں کا انعقاد کر رہے ہیں۔
گیلانی نے حال ہی میں کپواڑہ کے علاقے میں ہزاروں عوام کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنے دشمنوں کو ہرگز ووٹ نہیں دیں گے جنہوں نے ہماری آواز کو دبایا اور حقوق کو سلب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نظر بندی سے ڈرنے والے نہیں۔
گیلانی کو گزشتہ دنوں 29 اکتوبر کو 263 دن کی نظر بندی کے بعد رہا کیا گیا تھا جہاں حکومت کو ناقدین کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا تھا جن کا کہنا تھا کہ گیلانی کو کافی لمبے عرصے تک قید میں رہا جا چکا ہے۔
رہائی کے فوراً بعد گیلانی سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انہوں نے بڑے بڑے جلسے جلسوں سے خطاب کیا تھا۔
انہیں آخری مرتبہ 2001 کے پارلیمنٹ حملوں کے ملزم افضل گورو کی ہندوستان میں پھانسی کے بعد علیحدگی پسندوں کی جانب سے ردعمل کے خوف سے مارچ میں ہندوستانی حکام نے گرفتار کر لیا تھا۔
1960 کی دہائی کے اوائل سے سے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کو پاکستان کے ساتھ الحاق کی تحریک شروع کرنے والے گیلانی ہندوستانی حکام کی نظر میں کھٹکتے ہیں۔
ہندوستانی حکومت کے خلاف ہم کے جرم میں انہیں 1962 میں 10 سالہ قید کی سزا سنائی گئی تھی اور گزشتہ کچھ سالوں کے دوران انہیں پانچ بار تقریباً دس ماہ کے لیے نظر بند کای جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نظر بندی میرے لیے کوئی نئی بات نہیں۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1947 میں آزادی کے بعد سے اس متنازع خطے پر تنازع چل رہا ہے جہاں دونوں ملکوں اس خطے پر اپنا دعویٰ کرتے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان اب تک تین جنگیں بھی ہو چکی ہیں۔
1989 کے بعد سے ایک درجن سے زائد باغی گروہ کشمیر کی آزادی یا پاکستان سے الحاق کے لیے ہندوستان سے نبرد آزما ہیں جس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس میں زیادہ تعداد شہریوں کی ہے۔










لائیو ٹی وی