شام: شامی افواج کے حملے میں اہم باغی رہنما ہلاک
بیروت: باغیوں اور شام کے حالات پر نظر رکھنے والی تنظیم نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ہفتے شامی فضائیہ کی جانب سے کئے گئے حملوں میں باغی گروپ لوا التوحید بریگیڈ کے سربراہ ہلاک ہوگئے ہیں۔
' عبدالقادر صالح شہید ہوگئے ہیں،' بریگیڈ کے فیس بک پیچ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا۔
دوسری جانب شام کے معاملات پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم ( آبزرویٹری) نے بھی ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔
' عبدالقادر صالح جو حاجی میریا کے نام سے بھی مشہور ہیں، گزشتہ جمعرات جنگی جہازوں کی جانب لیوا التوحید کی لیڈررشپ کو سے نشانہ بنانے کے بعد شدید زخمی ہوگئے تھے وہ اب انتقال کرگئے ہیں،' ایک بیان میں کہا گیا۔
دوسری جانب شام کے معاملات پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم ( آبزرویٹری) نے بھی ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔
' عبدالقادر صالح جو حاجی میریا کے نام سے بھی مشہور ہیں، گزشتہ جمعرات جنگی جہازوں کی جانب لیوا التوحید کی لیڈررشپ کو سے نشانہ بنانے کے بعد شدید زخمی ہوگئے تھے وہ اب انتقال کرگئے ہیں،' ایک بیان میں کہا گیا۔
وہ ایک اور سینیئر رہنما، عبدالعزیز سلامے کے ساتھ تھے۔ اور سلامے اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔
صالح اپنی باغی بریگیڈ کے اہم ترین رہنما تھے اور اس کے بعد تیس کے افراد کو صدر بشارالاسد کی فوج کیلئے مخبری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس لیڈر کی ہلاکت کے بعد شامی افواج کو خصوصاً حلب میں کئی فوائد حاصل ہوں گے اور اب حلب انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو کھولنے کی باتیں ہورہی ہیں جسے ایک سال قبل بند کردیا گیا تھا۔
آئی ایچ ایس جینز ٹیررزم اینڈ انسرجنسی سینٹر کے تجزیہ کار چارلس لسٹر نے کہا کہ ایک فرد کی حیثیت سے وہ ( صالح) بہت بہت اہم تھا ۔ اس کی موت سے اپوزیشن کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر کئی باغی گروہوں نے اس کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
تنظیم لیو التوحید کو قطر کی جانب جزوی تائید حاصل ہے اور اس کے لگ بھگ آٹھ ہزار جنگجو ہیں جو شام میں لڑ رہے ہیں۔
یہ تنظیم حلب شہر میں شامی افواج سے لڑنے والوں میں سب سے نمایاں ہے۔