ایران کو ایٹمی ہتھیارحاصل نہیں کرنے دیں گے، نیتن یاہو

ماسکو: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعرات کے روز اس عزم کا اظہار کیا کہ اسرائیل ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دے گا۔
ماسکو میں روس کی یہودی کمیونٹی کے رہنماؤں سے عبرانی زبان میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے نہیں دیں گے۔ واضح رہے کہ نتین یاہو نے ایران کے خلاف فوجی کاروائی سے کبھی انکار نہیں کیا۔
ماسکو میں عالمی طاقتوں اور ایران کے ساتھ معاہدے کے خلاف مہم کے دوسرے روز خطاب میں نیتن یاہو نے ایران کے سپریم کمانڈر پر الزام عائد کیا کہ وہ نازی ہولوکاسٹ کی بازگشت والی زبان استعمال کررہے ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ گزشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر خامناای نے مردہ بار امریکہ، مردہ باد اسرائیل کہا تھا انہوں نے کہا تھا کہ یہودی انسان نہیں ہیں اور اسی طرح کی زبان استعمال کی تھی۔
‘ ایران وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے ماضی سے انکار کرتے ہوئے کئی بار ہمیں صفحہ ہستی سے مٹانے کا کہہ چکا ہے۔ وہ اسرائیلیوں کو انسان نہیں سمجھتے اور یہ ہے اصل ایران۔ ‘‘ ایسے ایران کو نیوکلیئر ہتھیار نہیں ملنے چاہیئے ۔
انہوں نے روسی صدر ولادمیر پیوٹن سے گفتگو کے بعد کہا کہ ایران کے نیوکلیائی مسئلے کا ‘ سنجیدہ ‘ حل تلاش کیا جانا چاہئے۔
نیتن یاہو کی تقریر اس وقت سامنے آئی ہے جب ایران اورعالمی طاقتیں کے درمیان جمعرات کے روز ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت دوبارہ شروع ہونے والی ہے۔
ایران کا اصرار ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیئے ہے۔
ماسکو میں جمعرات کے روز اسرائیلی وفد کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ ایران آخری لمحات تک اپنے سخت موقف پر قائم رہے گا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ وہ یہ کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ عبوری معاہدے کا ہی حتمی معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔
بدھ کی شب پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے بعد نتین یاہو نے کہا کہ ہم پر امن اور سفارتی حل چاہتے ہیں تمام لوگ کسی دوسرے حل کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن ایک حقیقی حل کی ضرورت ہے۔