پاکستانی سیٹلائٹ پاک سیٹ کا ایک تخیلاتی خاکہ ۔ محمد عامر پٹنی

کراچی: پاکستان کے خلائی و بالائی فضائی تحقیقاتی ادارہ، سپارکو چین کے تعاون سے گلوبل نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم یا جی ان ایس ایس کے حصول کی کوشش کررہا ہے جس سے پاکستان میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کی ترقی میں خاطر خواہ مدد مل سکے گی۔

گلوبل نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم اور اس کے اطلاقات پرکراچی میں شروع ہونے والے پہلے سپموزیم اور نمائش میں اس بات کا اعلان کیا گیا ہے۔ سپارکو اور چائنا سیٹلائٹ نیوی گیشن آفس نے مشترکہ طور پر اس دو روزہ سمپوزیم کا انعقاد کیا ہے۔

نیوی گیشن سسٹم کی اہمیت پر گفتگوکرتے ہوئے سپارکو کے چیئرمین ریٹائرڈ میجر جرنل احمد بلال نے کہا کہ  سپموزیم اور نمائش پاکستان میں اس ٹیکنالوجی کے فروغ اور استعمال کیلئے ایک پہلا سنگِ میل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیکنالوجی پاکستان میں تیزی سے فروغ پارہی ہے۔ اس سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو سروے، نقشہ سازی، ٹرانسپورٹ، تعمیرات، فضائی معاملات، کان کنی ، زراعت اور قدرتی وسائل کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

' پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے اور صنعتوں کی جانب سے سروے کے ایک بھرپور نظام کا مطالبہ کیا جارہا ہے،' انہوں نے بتایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل جاری ہے دوسری جانب سِول ایوی ایشن اتھارٹی خلائی اور زمینی انفراسٹرکچر کو بین الاقوامی سول ایوی ایشن اتھارٹی آئی سی اے او کی سفارشات کے تحت استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور دوسری جانب جی این ایس ایس کے استعمال کی جانب بھی بڑھ رہی ہے۔

چیئرمین سپارکو نے چین کو باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر  بے لوث اور قابلِ اعتماد دوست قرار دیتے ہوئے اس کے مسلسل تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چین کے اس امر کو بھی سراہا جس کے تحت وہ پہلی مرتبہ اپنی ٹیکنالوجی کا چین سے باہر کسی ملک میں مظاہرہ کررہا ہے۔

احمد بلال نے چین کو تاریخ میں طویل مدت تک کسی انسان کو خلا میں وقت گزارنے اور ایک سواری کے زریعے سمندر کی سب سے گہرے ترین مقام تک رسائی پر بھی مبارکباد دی۔

چینی کونسل جنرل زینگ جیاکسن اور چائنا سیٹلائٹ نیوی گیشن آفس کے ڈائریکٹر رام جینگ کی نے سپارکو کو اس کی اہم کاوشوں پر مبارک باد دی اور کہا کہ یہ سمپوزیم چین اور پاکستان کے درمیان جی این ایس ایس ٹیکنالوجی کے فروغ میں پہلا اہم قدم ثابت ہوگا۔

' بلاشبہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے پاک چین اشتراک میں یہ ایک نیا باب ہے اور یقیناً یہ پاک ۔ چین تعاون کو ایک نیا مفہوم عطا کرے گا۔ کونسل جنرل نے اس شعبے میں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین بھی دلایا۔

سپارکو کے زاہد جمال نے اس موقع پر ایک پریزنٹیشن کے زریعے گلوبل نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم ٹیکنالوجی کا تعارف، اس کے عالمی استعمال اور خصوصاً پاکستان میں اشتراک پر زور دیا۔

ٹیکنالوجی کی معاشی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جی این ایس ایس کی مارکیٹ ابھی ایک سو پچاس ارب ڈالر ہے جس میں دوہزار پندرہ تک مزید پینتیس ارب ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔

بعد ازاں انہوں نے گاڑیوں کی نقل وحمل اور اس پر نظر رکھنے، عوام کی حفاظت، آفات اور حادثات سے بچاو اور انتظام، نقشہ کشی اور معدنیات کی تلاش جیسے کاموں کیلئے جی این ایس ایس ٹیکنالوجی کا کردار واضح کیا۔

فیصل احمد خان نے پاکستان میں جی این ایس ایس ٹیکنالوجی کے استعمال پر گفتگو کی اور کہا کہ پاکستان میں اس کا بنیادی ڈھانچہ نہ ہونے کے برابر ہے  اور اب ضرورت ہے کہ اس پر کام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کا حصول معاشی اور دفاعی دونوں لحاظ سے نہایت اہم ہوگا۔

فیصل خان نے کہا کہ اب سپارکو، تحقیقی اداروں، کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں