• KHI: Sunny 14.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.5°C
  • ISB: Sunny 11.5°C
  • KHI: Sunny 14.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.5°C
  • ISB: Sunny 11.5°C

خواتین کا ووٹ نہیں تو الیکشن نہیں

شائع September 26, 2012

الیکشن کمیشن نے اگلے انتخابات میں خواتین کی نمائیندگی یقینی بنانے کیلئے اہم تجاویز پیش کی ہیں۔ فائل تصویر

اسلام آباد: پاکستان کے الیکشن کمیشن نے تجویز پیش کی ہے کہ عام انتخابات میں، اگر کسی حلقے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح دس فیصد سے کم ہو تو ایسی صورت میں وہاں دوبارہ انتخاب کروایا جائے۔

الیکشن کمیشن کا اجلاس بدھ کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کی زیرِ صدارت ہوا۔ کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق یہ تجویزاجلاس میں پیش گئی۔

کمیشن کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ارکان نے تجویز کی منظوری دے دی ہے، جسے اب وزارتِ قانون کو بھجوایا جارہا ہے تاکہ اسے قانون سازی کے لیے پارلیمان کو بھیجا جاسکے۔

اجلاس کی کارروائی سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تجویز کا مقصد انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت یقینی بنانا ہے۔

ساتھ ہی کسی مخصوص علاقے میں امیدواروں، جماعتوں یا گروہوں کی اتفاقِ رائے سے خواتین کو پولنگ سے روکنے کے واقعات کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اجلاس میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا معاملہ بھی زیرِ بحث آیا۔ اس معاملے پر ستائیس ستمبر کو سیاسی جماعتوں سے مشاورتی اجلاس میں بات ہوگی۔

واضح رہے کہ شمالی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ایسے متعد واقعات سامنے آچکے ہیں کہ جب انتخابات میں حصہ لینے والی تمام جماعتوں کی باہمی مشاورت سے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ عام طور پر ایسا انتخابی حلقوں کی بنیاد پر کیا جاتا رہا ہے۔

پاکستان میں خواتین کو بالغ رائے دہی کے عمل میں شرکت سے روکنے کا معاملہ کئی بار انتخابات کے دوران سامنے آچکا ہے تاہم ایسا پہلی بار ہوا کہ الیکشن کمیشن نے اس کی روک تھام کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھایا ہے۔ پاکستان میں خواتین کو رائے دہی کا حق حاصل ہے۔

قواعد کے تحت الیکشن کمیشن کی بھیجی گئی تجویز وزارتِ قانون بِل کی صورت وفاقی کابینہ اور پھر پارلیمان میں پیش کرے گی، جس کی منظوری کے بعد اسے قانون کا درجہ دے دیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025