بھارت کا جھنڈا۔ فائل فوٹو

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے حاجیوں کو دی جانے والی رعایت کی پالیسی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ہے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اسے آئندہ دس برسوں میں بتدریج ختم کردیا جائے ۔

دو رکنی بینچ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا  ہے کہ سرکاری حکام وفد کی شکل میں حاجیوں کے ساتھ جاتے ہیں اور حکومت ان کا خرچ برداشت کرتی ہے جوغلط  ہے۔

بینچ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے دفتر سے دس ارکان کے بجائے صرف دو ارکان کو جانے کی اجازت ہونی چاہئے۔

عدالت نے حج کمیٹی میں بے ضابطگیوں کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ وہ اس کی کارکردگی اورعازمین حج کے انتخاب کے طریقے کار پر بھی نظر رکھے گی۔

مسلم تنظیموں نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سبسڈی کے نام پر سرکاری ایئرلائن من مانی کرتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں