افغان صدر حامد کرزئی۔ فائل فوٹو

شکاگو:افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ ملک پر طالبان کے دوبارہ قابض ہونے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔

کرزئی شکاگو میں افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے جاری نیٹو ممالک کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

انہوں نے سی این این سےخصوصی گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ طالبان میں حملے کرنے کی صلاحیت موجود ہو گی، وہ خودکش اور دھماکا خیز مواد کے ذریعے حلمہ کر سکتے ہیں لیکن ملک پر قبضہ کر کے اسے پسماندگی کی جانب نہیں لے جا سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان ماضی سے نکل کر آگے بڑھ چکا ہے، ہم اپنا دفاع کریں گے اور جو ترقی اتنے سالوں میں ہوئی ہے اسے افغان عوام رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

نیٹو کے سربراہی اجلاس کے اعلامیے میں امریکی صدر بارک اوباما اور دیگر نیٹو اتحادی ممالک نے ایک 'ناقابلِ واپسی' منصوبےکی توثیق کی ہے جس کے تحت افغانستان سے سنہ دو ہزار چودہ کے آواخر تک مختلف مراحل میں نیٹو افواج کی بتدریج واپسی ہوگی۔

انٹرویو کے دوران طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں افغان صدر نے کہا کہ ہم بہت عرصے سے بڑی توجہ کے ساتھ امن معاہدے پر کام کررہے ہیں۔ ہم طالبان، پاکستان کی حکومت کے ساتھ ساتھ اپنے اتحادیوں کے ساتھ یہ عمل جاری رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم افغان عوام کی خواہشات اور امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے امن مذاکرات پر کام جاری رکھیں گے۔

افغان صدر نے انٹروہو کے دوران پاکستان کے نیٹو رسد کی بحالی کے موضوع پر بات کرنا گریز کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو پاکستانی وزیر اعظم  یوسف رضا گیلانی کے کابل کے دورے کے موقع پر اٹھایا جائے گا۔

دریں اثنأ وزیر اعظم  یوسف رضا گیلانی کا کابل کا دورہ آئندہ ہفتے کرزائی کی وطن واپسی کے بعد متوقع ہے جس میں دونوں سربراہان افغانستان اور پاکستان میں درپیش مسائل پر گفتگو کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم جلد ہی کابل کا دورہ کریں گے جس میں دونوں ممالک کے حوالے سے اہم مسائل پر بات چیت ہو گی

تبصرے (0) بند ہیں